اسلام کادوسرا رکن:اقامتِ صلاۃ دوسرا رکنِ اسلام (وتقیم الصلاۃ) کے الفاظ سے مذکور ہے، جس کامعنی:نماز (سیدھی کرکے درست طریقہ سے )قائم کرنا ہے۔ نماز کی اہمیت توحیدورسالت کی گواہی کے ذکر کے بعد،نماز کاذکر،اس کی اہمیت کی انتہائی بین دلیل ہے۔اسی لئے ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے(عمود الاسلام) فرمایاہے،(عماد الدین) کے الفاظ بھی وارد ہیں،عماد یا عمود سے مراد خیمے کا وہ ستون ہے،جو وسطِ خیمہ میں نصب ہوکر پورے خیمے کو اٹھائے رکھتاہے،جس کے گرنے سے،خیمہ منہدم ہوجاتاہے ۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازکو مسلم اور کافر کے مابین فرق اورتمیز کی اساس قرار دیا ہے۔ایک اورحدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلایا ہے کہ احکامِ دین میں،نماز سب سے آخر میں مفقود ہوگی،جبکہ ایک اورحدیث کے مطابق ،قیامت کے دن اعمال میں سب سے پہلے نماز کاحسب لیاجائے گا۔ نماز کی اہمیت کیلئے یہی بات انتہائی کافی اور شافی ہے کہ امام الانبیاء محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دنیا سے رحلت فرمارہے تھے تو آپ کی زبانِ مبارک پر یہ الفاظ تھے:(الصلاۃ وماملکت أیمانکم) یعنی: نماز قائم رکھنا اور اپنے غلاموں کا خیال رکھنا۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جانکنی کا عالم تھا اور آپ کے ہونٹوں پر یہ |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |