Maktaba Wahhabi

95 - 271
[لَيْسَ كَمِثْلِہٖ شَيْءٌ۝۰ۚ وَہُوَالسَّمِيْعُ الْبَصِيْرُ ][1] یعنی: اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ سننے والا اوردیکھنے والاہے۔ اس آیت مبارکہ میں (لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ) میں تنزیہ ہے اور (وَھُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ) میں اثبات ہے،یعنی وہ سنتا اوردیکھتا ہے، کیسے ؟جیسے اس ذات کے لائق ہے۔کیا اس کاسننا اور دیکھنا مخلوقات کے مشابہ یا مماثل ہے؟ جواب:نہیں ؛کیونکہ (لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ) توحید کی تین اقسام اور ان کے دلائل واضح ہوکہ ہم نے ایمان ب اللہ کے ضمن میں جن تین آخری امور کا ذکرکیا ہے یعنی: اللہ تعالیٰ کی ربوبیت، اللہ تعالیٰ کی الوہیت اور اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات پرایمان،یہ تینوں امور درحقیقت توحید کی تین اقسام ہیں ۔ توحید کی ان تین اقسام کا علم،کتاب وسنت کے نصوص سے استقراءً حاصل ہوتا ہے،صرف قرآن پا ک کی پہلی اور آخری سورتوں کے مطالعہ سے ہی یہ نکتہ واضح ہوجائے گا۔ پہلی سورت ،سورۃ الفاتحہ ہے ،جسے ام القرآن اور السبع المثانی اور القرآن العظیم جیسے القاب حاصل ہیں،یہ سورت توحید کا مکمل تعارف پیش کرتی ہے،چنانچہ اس سورئہ مبارکہ میں توحید سے متعلق ہر نص، توحید کی انہی تین اقسام میں سے کسی قسم پر مشتمل ہے۔ چنانچہ (اَلْحَمْدُ ِللہ رِبِّ الْعَالَمِیْن)میں (اَلْحَمْدُ ِللہِ) توحیدالوہیت ہے؛ کیونکہ بندہ اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرتا ہے، جوکہ اس ذات کی عبادت قرارپائے گی ،(رَبِّ الْعَالَمِیْن)توحید ربوبیت ہے۔ (اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ)میں توحید اسماء وصفات کابیان ہے،(مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ)میں توحید ربوبیت ہے؛کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ہرشیٔ کا مالک ہونا اس کی ربوبیت کے ضمن میں آتاہے،
Flag Counter