Maktaba Wahhabi

110 - 213
میں راضی ہوں اللہ کو رب مان کر،اسلام کواپنا دین مان کر،محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا رسول مان کر،چھ دفعہ یہ ہوگیا،گیارہ بار اس پیپر کی روزانہ تیاری ہورہی ہے ،لیکن بات یہ ہے کہ اس کے معنی کوسمجھو، اس کی معنویت کواپناؤ،اس پر عملی اور اعتقادی طور پر ڈٹ جاؤ،اورقائم ہوجاؤ،تاکہ صحیح حلاوت نصیب ہوجائے، جس کوصحابہ روز اول ہی قبول کر لیتے تھے، یہ توپہلے دن کادرس ہے باقی باتیں توبعد کی ہیں۔ ہمیں یہ حلاوت کیوں حاصل نہیں ہوتی؟ آج کیا وجہ ہے کہ سالہاسال اسلام کے دائرے میں گزرجاتے ہیں، لیکن یہ دن نصیب نہیں ہوتا، چنانچہ ہمارے دل حلاوت سے خالی ہیں، حالانکہ یہ روز اول کا درس ہے، صحابہ اس کو پہلے دن قبول کرتے اورڈٹ جاتے ،قبول کر کے اپنی قوموں کا سامنا کرتے،قومیں مارتیں اور مبتلائے عذاب کرتیں، لیکن کوئی پروا ہ نہ کرتے، کیونکہ ان تین چیزوں کومان کر ایمان کی حلاوت کو اپنے دل میںداخل کرچکے ہوتے۔ حلاوت ایمان کی علامت اس حلاوت کی ظاہری علامت کیاہے؟ علامت یہ ہے کہ پھر کوئی نیکی بھاری محسوس نہیں ہوتی، پھر اللہ کی راہ میںجہاد کرتے ہوئے گلہ کٹوادینا آسان ہوتاہے، بلکہ صحابہ توشہادت کی دعائیں مانگ کر میدان جہاد میں جاتے ،ہاں یہ الفاظ ضرور کہتے کہ کسی ایسے کونے میں شہادت کی موت دینا،جہاں دیکھنے والی کوئی نگاہ نہ ہو، تاکہ ریاکاری نہ آئے، یہ عمل کوئی شہرت کیلئے تھوڑاہوتا ہے، یہ عمل تیری رضا کیلئے ہے، دنیا د یکھے یا نہ
Flag Counter