Maktaba Wahhabi

129 - 213
لیکن وہ آج زندہ نہیں۔ کفارمردارہیں: آپ نے ان کومردارکہا،حالانکہ وہ زندہ تھے، جس میں یہ اشارہ اورنکتہ ہے کہ کفار اپنے کفر اورشرک کی بناء پرخواہ کتنے ہی طاقت سے لیس اورمسلح ہوں، اگر ہمارا ایمان مستحکم ہوگا،توہمارے مقابلے میں کافر زندہ ہونے اوربڑی طاقتوں کے مالک ہونے کے باوجود مردار ہیں، ایک مردے سے کیاخوف؟ایک قبرستان میں کڑوروں قبریں ہیں،کڑوروں مردے ہیں،ان سے کیا ڈر ہے؟ آپ قبرستان میں چلے جا ئیں، ان کا کیا خوف ہے؟ اس کامعنی یہ ہے کہ تم اپنے ایمان کوپکا کرلواورکفار سے بے خوف ہوجاؤ، تمہارے ایمان میں خلل ہے،توپھر وہ تم پرحاوی ہوجائیں گے،لیکن شرک اور کفر میں اتنی نحوست ہے کہ یہ مردار اورمتعفن ہیں اور ان میں کوئی طاقت نہیں، اگر تمہارا ایمان پختہ ہواور تمہارا ایمان پکاہو،تو ان کی ظاہری چمک دمک اورہتھیار سب بیکار ہیں۔ [وَلَا تَہِنُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ۝۱۳۹ ][1] ترجمہ:تم نہ سستی کرو اور غمگین ہو، تم ہی غالب رہو گے، اگر تم ایماندار ہو ۔ دعوت میں استقامت: جناب محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ آزمائشیں آئی تھیں، یعنی مکہ کی پوری زندگی مسلسل
Flag Counter