Maktaba Wahhabi

131 - 213
ہے،صدمے جھیلے، فاقے برداشت کئے ،گھر سے بےگھر اور وطن سے بے وطن کئے گئے،خونی رشتے توڑ دینے پر مجبور کیے گئے اوراپنے مٹھی بھر ساتھیوں کے ساتھ مدینہ منورہ تشریف لے آئے۔ ہجرت: اپنے گھربارکوچھوڑدیا، یہ تکلیف بھی آپ نے سہی،بیت اللہ کوچھوڑ دیا، مکہ کوچھوڑ دیا اورجاتے ہوئے یہ فرماتے ہیں: اے مکہ! توروئے زمین کا سب سے بہترین شہر ہے، اور اللہ کے نزدیک زمین کا سب سے محبوب ٹکڑا ہے،میں تجھے دل کی خوشی سے چھوڑ کرنہیں جارہا،ہاں میری قوم نے مجھے مجبورکردیاہے۔[1] یہ ہجرت جوآپ نے اور صحابہ نے کی، یہ بھی ایک بڑی تکلیف ہے، اپنے کاروبار چھوڑدیئے،اپنے گھربارچھوڑدیئے، اپنی گلیاں چھوڑدیں، اورمولدومسکن چھوڑدیا، بلکہ کچھ صحابہ تو اس سے پہلے حبشہ کی طرف ہجرت کر گئے، صرف اپنے دین، اپنے عقیدے اورایمان کی سلامتی کیلئے مکہ چھوڑکرحبشہ چلے گئے ،اس قدرجھنجھوڑا جارہا تھا کہ یہ خدشہ پیداہوتاجارہاتھا کہیں یہ تکلیفیں ہمیں ایمان چھوڑنے پرمجبور نہ کردیں، اگر ایسا خدشہ اورایساخوف ہوتو اللہ کی رضا کیلئے، اپنے ایمان کوبچانے کیلئے اوراپنے دین کی
Flag Counter