Maktaba Wahhabi

132 - 213
حفاظت کیلئے اپنے علاقے کوچھوڑدو، یہ ہجرت ہے۔ ہجرت کی فضیلتـ: اسی لئے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کااجربیان کیا کہ ’’الھجرۃ تھدم ما کان قبلھا‘‘[1] اگر ایک شخص اللہ کیلئے ہجرت کرتاہے، اپنے وطن کوچھوڑتا ہے،تو اللہ تعالیٰ اس کے عمل کی بنیاد پر اس کی سابقہ زندگی کے تمام گناہوں کومعاف کردیتاہے۔یعنی ہجرت سابقہ گناہوں کوڈھادیتی ہے اورسابقہ گناہوں کومسمار کردیتی ہے، صرف گراتی ہی نہیں،مسمار کرکے ان کوریزہ ریزہ کردیتی ہے، کوئی گناہ باقی نہیں رہتا۔ ہجرت حبشہ کی فضیلت: حبشہ میں ان کی زندگی مستقل تکلیفوں سے عبار ت تھی، جب حبشہ میں اطلاع پہنچی کہ جناب محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اورآپ کے صحابہ مکہ چھوڑ کرمدینہ چلے گئے ،تب وہ حبشہ سے مدینہ آئے،اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا حبشہ کی مہاجرات میں سے ہیں، انہوںنے حبشہ ہجرت کی تھی، حبشہ سے مدینہ آگئیں۔ ایک دفعہ سیدناعمر رضی اللہ عنہ اپنی بیٹی حفصہ سے ملنے آئے، تو اسماء بنت عمیس کو دیکھا، پوچھا یہ خاتون کون ہے؟ عرض کیاکہ یہ اسماء ہیں،پوچھا کون اسماء؟ کہا کہ اسماء بنت
Flag Counter