Maktaba Wahhabi

145 - 213
چلے گا،اسی کاحکم چلے گا،یہ ’’لاالٰہ الا ﷲ‘‘ کافہم ابوسفیان کوحاصل ہوا۔ کلمہ کامعنی: افسوس یہ ہے کہ ایک مسلمان جویہ کلمہ پڑھتاہے، اس کلمے کااقرار اوراعتراف کرتا ہے، وہ اس معنی کونہیں سمجھ سکا، حالانکہ یہ کلمہ ان تین چیزوں پر مشتمل ہے، اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں، صرف ایک اللہ معبود برحق ہے، باقی سارے معبود باطل ہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں،اس کامعنی یہ ہے کہ انہی کی اطاعت فرض ہے،اپنی برادری کی باتیں، اپنی قوموں کی باتیں، آباء واجداد کی باتیں، بزرگوں کی باتیں یہ سب چھوڑ دو، یہ ہےکلمہ کافہم جوابوسفیان کوحاصل ہوا،وہ اس کلمے کامعنی یہ سمجھا کہ صرف ایک اللہ کی عبادت کرنی ہے اور اس عبادت میں کسی کوشریک نہیں ٹھہرانا، سجدہ ہو،رکوع ہو، قیام ہو،قراء ت ہو،نماز ہو،روزہ ہو،حج ہو، عمرہ ہو، جوچیز عبادت ہے، وہ اللہ کیلئے خاص ہے اور اس عبادت میں اللہ تعالیٰ کاکوئی شریک نہیں۔ صرف ایک معبود: قومِ کفار کو یہی پریشانی تھی کہ[اَجَعَلَ الْاٰلِـہَۃَ اِلٰــہًا وَّاحِدًا۝۰ۚۖ [1]محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنے سارے معبودوں کو ایک ہی بنادیا،یہ ہمارے مختلف معبود جو ہمارے مختلف کام آتے ہیں،یہ کیسی دعوت ہے کہ اتنے سارے کام جو اتنے معبودمل کر
Flag Counter