Maktaba Wahhabi

173 - 213
تھوڑا سا آٹا بھی ہے، دیکھو بناتی ہوں، تم پیغمبر علیہ السلام کولیکر آجاؤ،جابر رضی اللہ عنہ نے جاکر کان میں اطلاع دی ،’’طعیم یارسول ﷲ ‘‘ اللہ کے رسول!تھوڑا ساکھانا ہے،آپ تشریف لائیں،پوچھا :کھانا ہے؟ فرمایا کہ اے اہل خندق آؤ، جابرکے گھر میں دعوت ہے! جابرپریشان ہوئے، گھردوڑے،بیوی سے کہا:ہم توذلیل ورسواہوگئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو تمام اہل خندق کولے کرآرہے ہیں ،بیوی سمجھدارتھی،کہا تم نے اللہ کے رسول کو بتایا تھا کھانا کتنا ہے؟کہا کہ ہاں بتایا تھا،کہا کہ پھر اللہ کے نبی جانے اور ان کا پروردگار! اب یہ معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جابر جب کھانا بن جائے، تو ہنڈیا کوڈھک کے رکھنا اورروٹی تندور سے نکلے تو اسے توڑنا نہیں،میں خود ہی آکر جوکرنا ہوگاکروںگا۔ غزوۂ خندق میں ایک معجزہ: اب کھانا بن گیا ،تونبی صلی اللہ علیہ وسلم پہنچ گئے، تمام اہل خندق پہنچ گئے،انصار ومہاجرین پہنچ گئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روٹیوں کاٹکڑا دست مبارک سے توڑتے ،اس پر گوشت رکھتے اورصحابہ کو باری بار ی دیتے جاتے ،تمام اہل خندق اللہ کے رزق سے سیراب ہوگئے، ان کے پیٹ بھرگئے، کھانا باقی بچ گیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بابرکت کھاناہے، تم بھی کھاؤ،اپنے پڑوسیوں میں تقسیم کرو، اللہ کی مخلوق کوکھلاؤ۔[1]
Flag Counter