Maktaba Wahhabi

196 - 213
سورۂ توبہ کی تلاوت کررہے تھے ،آپ قرآن پڑھتے پڑھتے یہاں تک پہنچ گئے اور عدی سن رہے ہیں:[اِتَّخَذُوْٓا اَحْبَارَہُمْ وَرُہْبَانَہُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللہِ] [1] یہود ونصاریٰ نے اللہ کوچھوڑ کر اپنے علماء ،راہبوں،مولویوں ،پیروں اور مرشدوں کو اپنا رب بنالیا۔ عدی سن رہے تھے،یہاں خاموش نہ رہے، کہا:اے اللہ کے رسول!میرا ایک سوال ہے ،یہاں ایک اشکال ہے اور وہ یہ ہے کہ ’’ماعبدناھم‘‘ ہم نے تو اپنے مولویوں اورعلماء کی کبھی عبادت نہیں کی، پھرقرآن یہ بات کیسے کہہ رہا ہے کہ ہم نے انہیں رب بنالیا؟ عبادت کااصل معنی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ألستم تستحلون ماأحلوا لکم وتحرمون ما حرموا علیکم‘‘ اے عدی!یہ بتاؤ کہ تمہارے علماء نے جس چیزکوحلال کہہ دیا،تم نے اس کوحلال نہیں مانااورجس چیزکوحرام کہہ دیا،اسے حرام نہیں سمجھا؟ تم ان کے فتوے پر عمل پیراتھے ،ان کی باتیں سنتے،پڑھتے اوربیان کرتے، بغیر کسی سند اور دلیل کے ان کوقبول کرتے، ایساتھا یانہیں تھا؟عدی نے عرض کیا ایسا تو ہوتا تھا،ہم ان کے پورے پورے پیروکاربن گئے ،ان کے حلال کوحلال مانا اور
Flag Counter