Maktaba Wahhabi

50 - 213
سب دنیا کامال ہے،جن کی محض ثانوی حیثیت ہے،ان کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ نے ایسی سکینت عطافرمادی کہ تعلقِ ایمانی ،ہرشیٔ سے بہتر معلوم ہونے لگا۔ان کے تمام تر علائق ،حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم :(الحب فی اللہ والبغض فی اللہ )کا مصداق بن گئے۔ ایمان کی محبت: [حَبَّبَ اِلَيْكُمُ الْاِيْمَانَ ][1] اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں ایمان کی محبت راسخ کردی اور اسے ان کے دلوں میںجاگزیں کردیا، یہ ایک عجیب اورعظیم فضیلت ہے کہ مستقل طور پر ان کے ایمان کی گواہی دے دی گئی ،جو قیامت تک نقش ہوچکی ہے،توپھر وہ لوگ انتہائی بدنصیب ہیں جو صحابۂ کرام جیسے نفوسِ قدسیہ کو اپنے طعن وتشنیع کا نشانہ بناتے ہیں، امام ابوزرعہ الرازی رحمہ اللہ ایسے لوگوں کو زندیق کہا کرتے تھے۔ [ وَاَثَابَہُمْ فَتْحًا قَرِيْبًا][2] اللہ تعالیٰ نے اس کے بدلے میں فتح قریب عطا فرمادی۔ فتح قریب کیا ہے؟ یہ فتحِ خیبرہے؛کیونکہ اسی بشارت کی بنا پرحدیبیہ کے سفر کے چنددنوں بعد اللہ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کاقصدکیا، اور خیبر وہ سرزمین ہے جس کے مالک یہودی تھے،
Flag Counter