Maktaba Wahhabi

78 - 213
بولوں گا، عداوت، غصہ بہت ہے اورکینہ بہت ہے،وہ سارے زخم یادتھے، جوبدر میں ہمیں پہنچے،ہمارے ستر سردارجنہیں میدان بدرمیں قتل کردیاگیا،ان میں سے ایک ایک یاد آرہا ہے ، لیکن میں نے یہ تہیہ کرلیا کہ سچ بولنا ہے،جھوٹ نہیں بولنا۔ ہرقل کاپہلاسوال: ہرقل کی ترتیب کے مطابق سب بیٹھ گئے ،مجلس کا آغاز ہوتاہے: اس نے پہلا سوال کیا:’’کیف نسبہ فیکم‘‘ پہلے یہ بتاؤ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب کیساہے؟ اس کے خاندان اور نسب کا کچھ تعارف کراؤ،کیونکہ یہ ایک بڑی قوی اساس ہے،خاندان کو دیکھا جائے گا۔نسب کو دیکھا جائے گا۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کانسب تو آدم علیہ السلام تک معروف تھا،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہر باپ دادا کو پاکیزہ نکاح کے عمل سے پیدا ہونے والابیان فرمایاتھا۔ ابوسفیان نے کہا:’ھو فینا ذو نسب‘‘ اس کانسب ہم میں بہت اونچا ہے اور اس کاخاندان بڑا اعلیٰ ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: اللہ تعالیٰ نے اولاد آدم سے اولاد اسماعیل کوچن لیا، اولاد اسماعیل سے قریش کوچن لیا اورقریش میں سے بنوہاشم کوچن لیا اوربنوہاشم میں سے مجھے چن لیا۔ گویابنوہاشم پوری کائنات میں سے چناہوا خاندان ہے اورمحمد( صلی اللہ علیہ وسلم )اس چنے ہوئے خاندان میں سے چنی ہوئی شخصیت ہیں۔[1]
Flag Counter