Maktaba Wahhabi

87 - 213
کیا کہ تمہاری کمردیکھنا چاہتاہوں،بلال نے کہا یہ نیکی تومیں نے اللہ کیلئے کررکھی ہے،مجھ پر کیا بیتی؟میری کمرپرکیاگذرا؟کسی کودکھایا ہی نہیں،تاکہ یہ نیکی اللہ کی رضاکیلئے ہو، اللہ سے مجھے اس کاصلہ چاہئے ،فرمایا کہ میں امیرالمؤمنین تمہیں حکم دے رہاہوں،کہا کہ اگر امیر کاحکم ہے توٹھیک ہے،جب امیرعمر نے کمرکوٹٹول کردیکھا، توامیر عمر جیسے بہادر انسان کی چیخ نکل گئی کہ یہاں تو صرف ہڈیوں کاایک پنجرہ ہے اور گوشت نام کی کوئی چیز ہی نہیں! ضعفاء الناس: یہ’’ضعفاء الناس‘‘ ہیں،ہرقل نے کہا:’’ھم أتباع الرسل‘‘ یہ بات درست ہے کہ ضعفاء ہی انبیاء کے أتباع ہوتے ہیں، یہ دنیا کے مالدار، اصحاب نخوت، جو مختلف گھمنڈوں میں مبتلا ہوتے ہیں، یہ شروع میں اس پر آمادہ نہیں ہوتے،مگر جس کو اللہ توفیق د ے، ابوبکرصدیق ،عثمان غنی اور عمر بن خطاب رضوان اللہ علیھم اجمعین جیسے افراد جو اپنی قوم کے معزز لوگ ہیں،اللہ تعالیٰ نے ان کوچن لیا ،لیکن عام لوگ ضعفاء تھے،بلال حبشی،صہیب رومی جنہیں بڑی کٹھن تکلیفیں سہنی پڑیں،اور کٹھن مراحل سے گزرنا پڑا، ہرقل کو دین کے مزاج کی کتنی معرفت اورشعورہے؟ اس لئے ضعفاء کوقریب کرنا چاہئے ،یہ انبیاء کے قریبی لوگ ہوتے ہیں، یہ سچے ساتھی ہوتے ہیں، أشراف سچے ساتھی نہیں ہوتے۔(الامن وفقہ اللہ تعالیٰ)
Flag Counter