Maktaba Wahhabi

92 - 213
صاحب فراست تھا، اس کا یہ جواب دیا:’’ھم أتباع الرسل‘‘ کہ انبیاء کے اتباع بھی کمزور ہی ہوتے ہیں، جو رفتہ رفتہ ان کے مشن کی مضبوطی کاباعث بن جاتے ہیں۔ ہرقل کاپانچواں سوال پھر ہرقل نے یہ سوال کیا:’’ھل یزیدون أم ینقصون‘‘ یہ بتاؤ کہ مسلمانوں کی تعداد بڑھ رہی ہے یاگھٹ رہی ہے؟ ابوسفیان نے جواب دیا:’’بل یزیدون‘‘ ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے،کمی نہیں ہورہی،حالانکہ ہم نے راستے بند کئے ہوئے ہیں اورجوہمارے زیردست ہیں، ان کاہم نے ناطقہ بند کیاہوا ہے،طرح طرح کی ایذائیں دیتے ہیں،لیکن پھر بھی یہ لوگ پھیلتے جارہے ہیں۔ ہرقل کاتبصرہ: ہرقل نے جواب دیا:’’کذلک أمر الإیمان حتی یتم‘‘ ایمان کا یہی معاملہ ہے کہ ایمان کا معاملہ رفتہ رفتہ بڑھتاہے،حتی کہ یہ پورا ہوجاتاہے، اللہ رب العزت کسی بھی دور میں ایمان کے غلبے کافیصلہ فرمالے، توپھر وہ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور اس میںاستحکام آتا ہے،یہ کام تیزی سے بھی ہوسکتا ہے ،لیکن یہ دین اسلام کی طبیعت نہیں ہے، یہ راستہ بڑا صبر آزما ہے، اللہ تعالیٰ تو’’کن‘‘ کہہ کردین اسلام کے غلبہ واستحکام پر قادرہے، لیکن اللہ رب العزت خاص طور پر اپنے پیاروں کوآزماتا ہے، ان کا امتحان لیتا ہے اور جب پوری طرح ان کوصابرپاتا ہے ،تو پھر اپنی توفیق کے راستے کھول دیتا ہے،یقینا یہ سارے امور اللہ تعالیٰ کی توفیق اور اس کے فیصلوں کے
Flag Counter