Maktaba Wahhabi

23 - 103
تخر یج کی اقسا م تخر یج کی تین قسمیں ہیں: ۱: مفصل تخریج حدیث کی تما م اسا نید، تمام حوالہ جا ت، تمام توابع اور تمام شواہد اور تمام رواۃ پر سیر حا صل بحث کر نا اور صحت و ضعف کے اعتبا ر سے حکم لگا نا، جیسے امام البا نی کی کتب ’’ الصحیحۃ، الضعیفۃ، اروا ء الغلیل‘‘ اور شیخ ابو اسحا ق الحوینی کی کتب، مثلا’’ بذل الاحسان‘‘ وغیرہ ہیں، اس سے مکمل تشفی ہوتی ہے۔ ۲: مختصر تخریج حد یث کی مختصر تخریج کرنا، اس میں چند حوالے لکھے جاتے ہیں اور سند پر مختصر حکم لکھا جاتا ہے یہ طریقہ بھی درست ہے لیکن اس میں نقص کافی ہیں، لیکن بعض دفعہ کافی مجبوریاں سامنے ہوتی ہیں جن کی بنا پر یہی طریقہ اختیار کرنا پڑتا ہے۔یہ طریقہ اس وقت بہتر ہے جب مفصل تخریج کی طرف رہنمائی کر دی جائے مثلا أخرجہ أبوداود، وھوحدیث صحیح، وانظرتفصیلہ فی الارواء۔ ۳: قاصر تخریج اس سے مراد تخریج کا وہ طریقہ ہے جس میں اس حدیث پر چند کتب کا حوالہ لکھ دیا جاتا ہے، مثلا: أخرجہ أبوداود والترمذی۔اگرچہ فائدے سے یہ طریقہ بھی خالی نہیں لیکن صحت و ضعف کے فرق کی وضاحت نہ ہونے کی وجہ سے اصطلاحی اعتبار سے اس کو تخریج کہنا درست نہیں۔ بعض تجارت پیشہ مکتبوں نے آج کل اسی طریقے کو اختیار کیا ہوا ہے۔ ایسے لوگوں کو
Flag Counter