پہلااشکال: بعض لوگ ضعیف + ضعیف کے اصول اور جمع تفریق کے ذریعے سے بعض روایات کو حسن لغیرہ قرار دیتے ہیں۔
جواب:
حسن لغیرہ کو ماننے والے جمہور علما ء ہیں نہ کہ بعض لوگ، چنانچہ ذیل میں ہم ان علما ء و محدثین کی طرف اشارہ کرتے ہیں:
1۔ امام ترمذی
امام ترمذی کے علاوہ عام محدثین سے ایسی حسن لغیرہ روایت کا حجت ہونا ثابت نہیں۔ (علمی مقالات 1/ 300)
معلوم ہوا کہ امام ترمذی حسن لغیرہ کو حجت سمجھتے ہیں۔والحمدللّٰه
2۔ امام بیہقی (معرفہ السنن والآثار 1/ 348، نصب الرایہ 1/ 93)
3۔ نووی (اربعین نووی حدیث نمبر32)
4۔ ابن الصلاح (مقدمۃ علوم الحدیث صفحہ 37)
5۔ امام ابن قطان (النکت علیٰ ابن الصلاح لابن حجر: صفحہ 126، طبع دار الکتب العلمیہ بیروت)
6۔ ابن رجب حنبلی (جامع العلوم والحکم صفحہ ۳۰۰)
7۔ ابن تیمیہ (مجموع الفتاوی 1/ 251)
8۔ ابن قیم (جلاء الافہام صفحہ 199)
|