Maktaba Wahhabi

354 - 377
بیاسی واں دھوکا کیا ابن لہیعہ رحمہ اللہ کا عمرو بن شعیب رحمہ اللہ سے سماع نہیں؟ راقم کے عبدالله بن عمرو رضی اللہ عنہ ہی کی ایک حدیث کتاب القراء ۃ (ص ۵۴،۵۵ )اور مصنف (ج۲ ص ۱۳۳) کے حوالے سے ذکر کیا اور عرض کیا کہ اس روایت میں محمد رحمہ اللہ بن عبدالله بن عبید بن عمیر ضعیف ہے۔ مگر وہ منفرد نہیں۔ مثنی رحمہ اللہ بن صباح اور ابن لہیعہ رحمہ اللہ نے بھی اس کی متابعت کی ہے۔ (توضیح: ۲؍۱۳۱) ڈیروی صاحب فرماتے ہیں کہ یہ متابعت کالعدم ہے۔ اس لیے کہ ابن لہیعہ رحمہ اللہ نے عمرو رحمہ اللہ بن شعیب سے نہیں سنا جیسا کہ المراسیل لابن ابی حاتم وغیرہ میں ہے بلکہ وہ المثنی رحمہ اللہ بن الصباح کے واسطہ سے عمرو بن شعیب سے روایت کرتا ہے۔ تہذیب (ج ۲ ص ۳۷۹ وغیرہ) ملخصاً (ایک نظر: ص ۵۱) نہایت افسوس کا مقام ہے کہ کتاب القراء ۃ (ص ۵۴) میں ابن لہیعہ نا عمروبن شعیب ہے۔ بتلائیے تصریح سماع اور کیا ہوتی ہے؟ امام ابن وہب کا خیال تھا کہ ابن لہیعہ رحمہ اللہ نے عمرو رحمہ اللہ بن شعیب سے نہیں سنا مگر خود ان کا اپنا بیان ہے سمعتھا منہ قبل ان یلتقی ابواہ کہ میں نے عمرو رحمہ اللہ بن شعیب سے ابن وہب رحمہ اللہ کی پیدائش سے پہلے سنا ہے(التہذیب: ج ۵ ص ۳۷۹) اس لیے ابن لہیعہ رحمہ اللہ کا عمرو بن شعیب سے براہ راست سماع کا انکار درست نہیں۔ امام مالک نے الموطا میں کتاب البیوع کی پہلی حدیث العربان ، عن الثقۃ عندہ عن عمرو ابن شعیب کی سند سے بیان کی ہے اور علامہ ابن عبدالبر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: قد تکلم الناس فی الثقۃ عندہ فی ھذا الموضع وأشبہ ما قیل فیہ إنہ أخذہ عن ابن لھیعۃ او عن ابن وھب عن ابن لہیعۃ لان ابن لھیعۃ سمعہ من عمرو بن شعیب۔ (التمہید: ج ۲۴ ص ۱۷۶) کہ اہل علم نے کلام کیا ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک یہاں ثقہ سے کون مراد ہے۔ اس بارے میں جو کچھ کہا گیا ہے اس میں زیادہ بہتر بات یہ ہے کہ انھوں نے یہ روایت ابن لہیعہ رحمہ اللہ
Flag Counter