Maktaba Wahhabi

119 - 128
سے امام ابن حبان، امام طبرانی اور امام ابن عدی ہیں۔ حافظ دولابی کا شمار ائمہ جرح و تعدیل میں ہوتا ہے،آپ نے جر ح و تعدیل پر درج ذیل کتب لکھیں الکنی والاسماء للدولابی: یہ ضخیم چھ جلدوں میں مطبوع ہے۔اس میں وہ راوی جمع کیے گئے ہیں۔جو کنیت سے مشہور تھے۔ بعض کے شاگرد اور اساتذہ کا تذکرہ بھی کیا ہے اور بعض جگہ پر جرح و تعدیل کا حکم بھی لگایا ہے۔مثلا ابو یحیی نام کے کئی ایک راوی ہیں،اس کنیت کے تحت مکمل نام کے ساتھ بیان کردیتے ہیں اوربعض رواۃ پر اپنی رائے جرح و تعدیل کے لحاظ سے نقل کردیتے ہیں، مثلا:ابویحیی روح بن عبدالواحد منکر الحدیث، وابو یحیی زکریا بن منظور القرظی لیس بقوی۔[1] یہ کتاب عام متداول ہے۔ سیر اعلام النبلاء للذہبی کا منہج حافظ ذہبی نے یہ کتاب، تاریخ اسلام لکھنے کے بعد لکھی۔انہوں نے مختصر الگ الگ کئی ایک محدثین پر کتب لکھیں تھی،پھر ان سب کو سیر اعلام النبلاء میں اکٹھا کر دیا۔سیر ۷۳۲ھ کو لکھنی شروع کی اور ۷۳۹ھ میں لکھ کر فارغ ہوئے۔سب سے پہلے سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور سیرت خلفائے راشدین کو لکھا ہے پھر کئی ایک صحابہ کرام کا تذکرہ کیا ہے۔سیر میں چالیس طبقات بنائے گئے۔دکتور بشار عواد حفظہ اللہ نے ’’الذہبی وکتابہ سیر اعلام النبلاء‘‘کے نام سے سیر اور حافظ ذہبی کی دیگر کتب کے منہج پر کافی بحث کی ہے۔راوی کا مکمل نام، شیوخ اور تلامذہ کا تذکرہ، جرح و تعدیل کے اقوال، مشہور واقعات، اس سے مروی چند روایات کا تذکرہ کرتے ہیں۔ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ کی کتب رجال کامنہج مکمل نام:ابوالفضل احمد بن علی بن محمد بن احمد بن حجر العسقلانی (م ۸۵۲ھ)جو
Flag Counter