Maktaba Wahhabi

49 - 128
پر پڑھنا چاہیے۔ بعض نسبتوں کا بیان قاعدہ: جس جگہ بھی لفظ جمال آئے وہ جیم کے ساتھ ہے مگر موسیٰ بن ہارون الحمّال کے باپ کا نام حائے مہملہ کے ساتھ ہے۔ قاعدہ: عبسی اس شکل سے اگر بصریوں کی سندوں میں آ جائے تو اس کو عیشی پڑھنا چاہیے،یہ عیش کی طرف نسبت ہے جو موت کی ضد اور اگر کوفیوں کی سندوں میں آئے تو عبسی بائے موحدہ اور سین مہملہ سے پڑھا جائے اور اگر شامیوں کی سندوں میں آئے تو عنسی پڑھنا چاہیے، یعنی بائے موحدہ کے بجائے نون کے ساتھ پڑھیں۔ اِس فن کی ایک پر لطف بات یہ ہے کہ اگر کسی جگہ تصحیف (لفظی تغیّر) ہو جائے تو غلطی شمار نہیں ہوتی، جس طرح سے بھی پڑھ لیں ٹھیک ہے، جیسے عیسیٰ ابن ابی عیسیٰ الحناط اور مسلم حبّاط، اگر ان دونوں کو گندم فروشی کی نسبت کے اعتبار سے حنّاط پڑھیں تو بھی ٹھیک ہے اور اگر حبط فروشی کی حیثیت سے حباط پڑھیں تو بھی صحیح ہے۔ حبط حائے مہملہ اور بائے موحدہ کے زیر کے ساتھ بَبُوْل کے پتوں کو کہتے ہیں جن کو چوپایوں کے لیے اکٹھا کر کے بیچتے ہیں اور سلائی کے پیشہ کی طرف نسبت کے اعتبار سے اگر خیّاط پڑھیں تو بھی درست ہے کیونکہ ان دونوں راویوں نے یکے بعد دیگرے تینوں پیشے اختیار کیے تھے، لیکن اوّل میں حناط گندم فروشی کی حیثیت سے زیادہ مشہورہے اور دوسرے میں حباطی یعنی حبط فروش زیادہ معروف ہے۔ دیگر ناموں کابیان موطا اور صحیحین میں جہاں بھی یسارآئے گا تو اس کو سین مہملہ سے پہلے یائے تحتیہ کے ساتھ پڑھنا چاہیے مگر محمد بن بشار کا نام بائے موحدہ اور شین معجمہ کے ساتھ،موصوف امام بخاری اور امام مسلم کے استاد ہیں۔ موطا اور صحیحین میں جہاں لفظ بشر آئے، اس کو بائے موحدہ کے زیر اور شین معجمہ کے ساتھ پڑھنا چاہیے مگر چار راویوں کے نام بائے موحدہ کے پیش اور سین مہملہ کے ساتھ وارد ہیں۔
Flag Counter