Maktaba Wahhabi

68 - 128
تیسرا باب: ائمہ جرح وتعدیل کے حالات اور کتب جرح و تعدیل کا منہج امام ذہبی نے اپنی کتاب ’’ذکر من یعتمد قولہ فی الجرح والتعدیل ‘‘میں ان محدثین کے ناموں کو نقل کیا ہے جنہوں نے رواۃ پر جرح و تعدیل کے لحاظ سے کلام کیاہے، کلام کم ہو یا زیادہ۔اس کتاب میں انہوں نے بائیس طبقات بنائے ہیں آخری طبقہ اپنے شیوخ کا بنایا ہے۔ اس کتاب میں کل ائمہ جرح وتعدیل ۷۱۵ ہیں۔اس کتاب کے شروع میں مختصر مقدمہ بھی ہے جس میں ائمہ جرح وتعدیل کی اقسام متشدد، معتدل اور متساہل ہونے کے اعتبار سے لکھی گئی ہیں۔ اس باب میں چند ایک مشہور ائمہ جرح و تعدیل کا تذکرہ کیا جارہا ہے۔ ۱:امام یحیی بن معین: آپ کا مکمل نام:أبوزکریا یحیی بن معین بن عون بن زیاد بن بِشطام بن عبدالرحمن المری الغَطَفانی، البغدادی ہے۔ ولادت: آپ ابوجعفر منصور کی خلافت میں ۱۵۸ھ میں بغداد کی نقیا نامی بستی میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد محترم عبداللہ بن مالک کے کاتب تھے انہوں نے دس لاکھ پچاس ہزار درہم چہوڑا آپ نے تمام کا تمام طلبِ حدیث پر لگا دیا۔(وفیات الاعیان:۶؍۳۹،۱۴۰) شیوخ: آپ نے بہت زیادہ شیوخ سے علم حاصل کیا آپ کے مشہور اساتذہ امام سفیان بن عیینہ، امام وکیع،امام ابن المبارک، امام یحیی القطان، امام ابن مہدی وغیرہ ہیں۔ تلامذہ: امام بخاری، امام مسلم، امام ابوداود سجستانی، امام ابوزرعہ، امام ابوحاتم، امام ابوزرعہ دمشقی، امام ابویعلی الموصلی، امام ابن ابی خیثمہ، امام عبداللہ بن احمد بن حنبل۔وغیرہ
Flag Counter