Maktaba Wahhabi

31 - 165
﴿وَمَنْ يَعْصِ اللّٰه وَرَسُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُهِينٌ ﴾ [النساء: ۱۴] ’’اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدود سے تجاوز کرے وہ اسے آگ میں داخل کرے گا، ہمیشہ اس میں رہنے والا ہے اور اس کے لیے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ اور اللہ تعالیٰ کے رسول کی نافرمانی اکثر و بیشتر تکبر کا نتیجہ ہوتی ہے اس لیے ان نافرمان متکبروں کے لیے ذلیل و رسوا کرنے والا عذاب ہے جس سے ساری اکڑفوں نکل جائے گی۔ أعاذنا اللّٰہ منہ۔ تمام حلال و حرام، جائز و ناجائز کے احکام متعین اور حدود مقرر ہیں ان کی حفاظت ایمان دار ہی کرتا ہے۔ اسی طرح جنت کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ﴿هَذَا مَا تُوعَدُونَ لِكُلِّ أَوَّابٍ حَفِيظٍ (32) مَنْ خَشِيَ الرَّحْمَنَ بِالْغَيْبِ وَجَاءَ بِقَلْبٍ مُنِيبٍ ﴾ [قٓ: ۳۲۔ ۳۳] ’’یہ ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔ ہر اُس شخص کے ساتھ جو بہت رجوع کرنے والا، خوب حفاظت کرنے والا ہو۔ جو رحمان سے بغیر دیکھے ڈر گیا اور رجوع کرنے والا دل لے کر آیا۔‘‘ یہاں ’’حفیظ‘‘ بمعنی حافظ ہے۔ یعنی خوب حفاظت کرنے والا۔ اس سے وہ شخص مراد ہے جو تمام اوامر و نواہی کی حفاظت اور تمام حقوق و فرائض کا اہتمام کرنے والا ہو۔ نمازوں کی حفاظت: مامورات میں سب سے اہم چیز جس کی حفاظت کا حکم ہے وہ پانچ نمازیں
Flag Counter