Maktaba Wahhabi

101 - 281
ہرقل کا تبصرہ: ہرقل نے اس پر کیا تبصرہ کیا؟ بڑا منہجی نقطہ ہے، اس نے کہا: ’’ الرسل تبتلیٰ ثم تکون لھم العاقبۃ ‘‘ یہ بات بھی درست ہے، یہ مت سمجھو کہ اسلام کو ہمیشہ فتح ہوتی ہے، نقصان نہیں ہوتا، نقصان ہوتا ہے، شہادتیں ہوتیں ہیں، کیوں؟ ’’الرسل تبتلیٰ ‘‘ رسولوں کی آزمائش ہوتی ہے، اﷲ تعالیٰ اپنے انبیاء کو آزماتا اور ان کا امتحان لیتا ہے، جو ان کے ساتھی ہوتے ہیں، انہیں بھی چیک کرتا اور ان کا بھی امتحان لیتا ہے، وہ جھنجھوڑے اور آزمائے جاتے ہیں، وہ تکلیفوں ، فاقوں اور سختیوں میں مبتلا کئے جاتے ہیں، ’’ ثم تکون لھم العاقبۃ ‘‘ اور پھر جب وہ بھرپور صبر کرنے میں کامیاب ہوجائیں، تو اﷲ تعالیٰ بالآخر انجامِ کار ان کے حق میں فرما دیتا ہے اور پھر ان کو کامیابیاں عطا فرما دیتا ہے، لیکن ابتداء میں رسولوں کو بھی جھنجھوڑا جاتا ہے، انہیں بھی آزمایا جاتا ہے اور انہیں بھی آزمائشوں اور امتحانوں کی چکی میں پیسا جاتا ہے۔ انبیاء کی آزمائش: رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’أشد البلاء الأنبیاء ثم الأمثل فالأمثل ‘‘[1]کہ سب سے سخت تکلیفیں نبیوں پر آتی ہیں، نبیوں کو بڑا آزمایا جاتا ہے، بڑا جھنجھوڑا جاتا ہے، مسلسل فاقے برداشت کرنے پڑتے ہیں، قوموں کے طعنے سننے پڑتے ہیں، قوموں سے پتھر کھانے پڑتے ہیں، قوموں کی ماریں برداشت کرنی پڑتی ہیں، تو سب سے سخت تکلیفیں نبیوں پر آتی ہیں، ’’ ثم الأمثل فالأمثل ‘‘ اور نبیوں کے بعد ان پر آزمائشیں آتی ہیں، جن کا درجہ اور مقام انبیاء کے بعد ہو۔
Flag Counter