Maktaba Wahhabi

136 - 281
کامیابی کی بنیاد: عالم کفر ہر قسم کے وسائل سے مالا مال ہو، اس کے پاس ہر قسم کی طاقت ہو، اسلحہ ہو، تعداد ہو، تیاری ہو اور اس کے مقابلہ میں مسلمان کمزور ہوں، نہتے ہوں، بھوکے ہوں، تعداد میں تھوڑے ہوں، بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ اسلام غالب آجائے؟ کفار مغلوب اور شکست خوردہ ہوجائیں؟ اس کے لیے یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ فتح، غلبہ اور کامیابی، زمین کی تمکین اور سطوت یہ انسانوں کے ہاتھ میں نہیں دی گئی، یہ صرف اور صرف پروردگار کے ہاتھ میں ہے، اگر مسلمان غالب آتے ہیں، تو محض اﷲ کی توفیق سے، اور اگر کسی معرکے میں کفار کو غلبہ حاصل ہوتا ہے یا وہ کامیاب ہوتے ہیں اور مسلمان کو نقصان پہنچاتے ہیں، تو یہ بھی صرف اﷲ کے امر سے ہے، تب ہی تو ابو سفیان نے کہا تھا : ’’ الحرب بیننا سجال‘‘ اب تک ہماری جو جنگیں ہوئی ہیں، ان کا نتیجہ کنویں کے ڈول کی مانند ہے کہ وہ ڈول کبھی کسی کے ہاتھ میں اور کبھی کسی کے ہاتھ میں ہوتا ہے، کبھی وہ فتح یاب ہوتے ہیں جیسے جنگ بدر، اور کبھی ہمیں غلبہ حاصل ہوا، ان کو نقصان ہوا جیسے جنگ احد، یہ کامرانی خواہ مسلمانوں کو ملے، یہ اﷲ کی توفیق سے ملتی ہے اور خواہ کفار کو ملے، انہیں بھی اﷲ کے امر سے ملتی ہے، ایسا کیوں ہے؟ { کَتَبَ اللّٰہُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِیْ } [المجادلۃ: 21] ’’ اﷲ تعالیٰ نے یہ بات لکھ رکھی ہے کہ غلبہ میرے اور میرے رسولوں کے لیے ہے۔‘‘ دعوت اور غلبۂ دین کا منہج کیا ہے؟ دوسری بات یہ ذہن نشین کر لیں کہ یہ سب اﷲ کی توفیق اور اﷲ کے امر سے حاصل ہوتا ہے، کیونکہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے:
Flag Counter