Maktaba Wahhabi

159 - 281
قبول اسلام کا ثمرہ: اور ساتھ یہ کہتے ہیں کہ ’’ أسلم تسلم ‘‘ اے ہرقل! اسلام قبول کر لے، تو سلامتی پا جائے گا، کتنی بڑی طاقت ہے؟ فرمایا کہ اسلام قبول کرلو اور میری اطاعت قبول کر لو، میرا امتیاز مان لو، ’’ تسلم ‘‘ سلامتی پا جاؤ گے، دنیا اور آخرت کی سلامتی، اور صرف سلامتی ہی نہیں: ’’إن أسلمت فلک الأجر مرتین ‘‘ اگر تم نے اسلام قبول کر لیا، تو پھر تمہیں دوہرا اجر ملے گا۔ إعراض کا انجام: ’’ وإن تولیت فإنما علیک إثم الأریسیین ‘‘ اور اگر تم نے اعراض کیااور اس دعوت سے انحراف کیا، تو پھر تمام ’’أریسیین ‘‘ کا گناہ تمہارے سر پر ہوگا، اسلام قبول کر لو گے، تو دوہرا اجر ہے، دوہرا اجر کیوں؟ اس کی دو توجیہیں کی جا سکتی ہیں، ایک تو یہ کہ تم دو نبیوں پر ایمان لائے ہو، ایک اپنے نبی پر عیسیٰ صلی اللہ علیہ وسلم اور پھر تم نے میری نبوت کو پا لیا اور اس کو مان لیا، تو یہ دوہرا اجر ہے۔ دوہرے اجر کے مستحق: رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث ہے: ’’ ثلاثۃ لھم أجران ‘‘ تین قسم کے انسان ایسے ہیں، جنہیں دوہرا اجر ملے گا: 1۔ ’’رجل من أھل الکتاب ‘‘ ایک وہ شخص جو اہل کتاب سے ہے، یہودی یا عیسائی ہے، ’’ آمن بنبیہ ‘‘ جو اپنے نبی عیسیٰ صلی اللہ علیہ وسلم پر یا موسیٰ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لایا، ’’ثم أدرکني ‘‘ پھر مجھے بھی پا لیا: ’’ ثم آمن بي ‘‘ پھر میرے اوپر بھی ایمان لے آیا، تو اس کو دوہرا اجر ملے گا۔ 2۔ اور دوسرا ’’رجل عندہ أمۃ ‘‘ وہ شخص جن کے پاس کوئی لونڈی ہو، ’’فعلمھا
Flag Counter