Maktaba Wahhabi

215 - 281
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروکار بڑھ رہے ہیں : ’’ سألتک أیزیدون أم ینقصون ‘‘ میں نے تجھ سے سوال کیا تھا کہ اس کے پیروکار کم ہوتے ہیں یا زیادہ ہوتے ہیں؟ تو تم نے کہا زیادہ ہوتے ہیں، ایمان اسی طرح کامل ہوتا ہے، یہاں تک کہ بعد میں پھر وہ پورا ہوجاتا ہے، لوگ بڑھتے رہتے ہیں۔ میں نے سوال کیا کہ دین کو ناپسند سمجھ کر کوئی مرتد بھی ہوتا ہے؟ طمع اور لالچ کی وجہ سے کوئی اگر مرتد ہوجائے تو دوسری بات ہے، تونے کہا کہ نہیں، دل میں جب شمع ایمان روشن اور فروزاں ہوجاتی ہے اور انشراح قلب اور اطمینان قلب میسر آجاتا ہے، تو اچھی طرح سوچ سمجھ کر اسلام قبول کرنے والا پھر اس سے روگرداں نہیں ہوتا، میں نے تجھ سے سوال کیا کہ آیا وہ غدر بھی کرتا ہے؟ تو نے کہا نہیں، تجربہ ماضی یہ بتاتا ہے کہ رسول غدر نہیں کرتے ہیں، غدر وہ لوگ کرتے ہیں، جو دنیا دار ہوتے ہیں، ان کا نظریہ یہ ہوتا ہے کہ جہاں سے کام نکلے ادھر چلو، چلو ادھر ہوا ہو جدھر کی، یہ قانون صرف سچے لوگوں کے لئے ہے، جھوٹے آدمیوں کے لئے اس کا کوئی فائدہ نہیں ، میں نے تجھ سے پوچھا کہ وہ کس کا حکم دیتا ہے؟ تو تم نے کہا وہ یہ حکم دیتا ہے کہ صرف اﷲ واحد کی عبادت کرو اور شرک نہ کرو۔ عبادت کی حقیقت: عبادت کا لفظ قرآن و سنت میں عام ذکر ہوتا ہے اور انسان کی زندگی کا اصل مقصد بھی یہی ہے، مگر اس کی اصل حقیقت سمجھنے میں کچھ کوتاہی ہوئی ہے، عبادت کا حقیقی مفہوم نہ سمجھنے کی وجہ سے شرک کے سمجھنے میں بھی غلطی ہوگئی ہے، اگر عبادت صحیح طور پر سمجھ میں آجائے، تو شرک بھی سمجھ میں آجائے گا۔
Flag Counter