Maktaba Wahhabi

220 - 281
{ اَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لَا یَمْلِکُ لَکُمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا } [المائدہ:76] ’’کیا تم اﷲ کے سوا اس چیز کی عبادت کرتے ہو، جو تمہارے لیے نہ کسی نقصان کی مالک ہے اور نہ نفع کی۔‘‘ معبودان باطلہ کی عبادت کیوں؟ خدائے قادر و قدیر اور علیم و خبیر کو چھوڑ کر معبودان باطلہ اور خود ساختہ بتوں کی عبادت یہ سمجھ کر کرتے ہیں کہ یہ ان کی مشکلات حل کر دیں گے، ان کی پوجا کی اس سے اور کیا غرض اور وجہ ہو سکتی ہے؟ کسی کی عبادت کوئی اسی لئے کرتا ہے کہ پہلے اسے حاجت روا اور مشکل کشا سمجھ لیتا ہے، پھر اس کی پوجا پاٹ اور عبادت کرتاہے۔ ایسا کیوں کرتا ہے؟ اس کی مختلف صورتیں ہوتی ہیں، کبھی تو ایسا ہوتا ہے کہ وہ محرفین کتاب اﷲ ہوتے ہیں، اصل اورحقیقی مفہوم و مطلب کو نظر انداز کر کے اپنی من مرضی کا غلط معنی کر دیتے ہیں، تاکہ ان کا مقصد حاصل ہوجائے، ان پڑھ اور کم علم و عقل اور سادہ لوح عوام یہ سمجھ لیتے ہیں کہ شائد کتاب اﷲ میں یہ لکھا ہے کہ لوگ مشکل کشا اور حاجت روا ہیں، مثلاً قرآن کی اس آیت کا معنی ملاحظہ ہو: { وَسَخَّرَ لَکُمْ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ } [الجاثیہ:13] ’’اس نے تمہاری خاطر جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، سب کو اپنی طرف سے مسخر کردیا۔‘‘ اس آیت کی تاویل میں کہتے ہیں کہ اس سے مراد انبیاء اور اولیاء اﷲ ہیں، انبیاء اور اولیاء کے لئے زمین و آسمان کی جملہ چیزیں مسخر ہیں، جس طرح چاہیں ان میں تصرف کریں، سورج بھی ان کے حکم سے طلوع ہوتا ہے، انہیں کے فرمان سے غروب
Flag Counter