Maktaba Wahhabi

226 - 281
جن امور پر انسان کی مقدرت نہیں، لیکن جنوں میں اس کی قدرت ہے، مگر ہمیں اس سے استغاثہ کی اجازت نہیں، اس لئے کہ جنّ ہمارے دشمن ہیں، وہ تو موقع کے متلاشی رہتے ہیں کہ لوگ ان کی طرف رجوع کریں، ان کی عبادت ہو، ان کی بڑائی ہو، اس واسطے شریعت نے روک دیا ہے کہ ان سے مدد کی درخواست کی جائے: { یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ قَدِ اسْتَکْثَرْتُمْ مِّنَ الْاِنْسِ وَ قَالَ اَوْلِیٰٓؤُھُمْ مِّنَ الْاِنْسِ رَبَّنَا اسْتَمْتَعَ بَعْضُنَا بِبَعْضٍ} [الأنعام: 128] ’’اے جنوں کی جماعت! بلاشبہ تم نے بہت سے انسانوں کو اپنا بنا لیا اور انسانوں میں ان کے دوست کہیں گے، اے ہمارے رب! ہمارے بعض نے بعض سے فائدہ اٹھایا۔‘‘ استمتاع یہی تھا کہ لوگ ان کو پکارتے تھے، چڑھاوے وغیرہ ان سے لے لیتے تھے، یہ جنوں کی مدد ہوگئی، وہ چوری چوری ان کی مدد کرتے تھے۔ { وَّ بَلَغْنَآ اَجَلَنَا الَّذِیْٓ اَجَّلْتَ لَنَا قَالَ النَّارُ مَثْوٰکُمْ } [ الأنعام:128] ’’اور ہم اپنے اس وقت کو پہنچ گئے، جو تونے ہمارے لیے مقرر کیا تھا، فرمائے گا آگ ہی تمہارا ٹھکانا ہے۔‘‘ استمداد کے لیے چار چیزیں ضروری ہیں: کسی سے مدد لینی ہو تو اس کے لیے چار چیزوں کا ہونا ضروری ہے، یہ بات سمجھنے والی ہے: 1۔ پہلی چیز تو یہ کہ اسے ہمارے اس استغاثے کا علم ہونا چاہیے، جو ہم اس سے کر رہے ہیں کہ ہمیں روٹی دو، پتھر سے یہ کہنا شروع نہ کر دے کہ اے پتھر! ہمیں روٹی دو یا ایک آدمی سو رہا ہے اور اسے معلوم ہے کہ وہ سو رہا ہے جاگتا نہیں، یا ایسی جگہ میں بیٹھا ہے کہ سنتا نہیں، ایسے آدمی سے فریاد کرنا، ضرورت طلب کرنا
Flag Counter