Maktaba Wahhabi

238 - 281
عبادت کے اجزاء: بعض لوگوں کو دھوکہ لگ جاتا ہے کہ سجدہ ہی غایۃ الخضوع ہے اور اس کے علاوہ عبادت اور کوئی چیز نہیں، بعض تفسیروں میں یہ لکھا ہے کہ صرف سجدہ ہی عبادت ہے، شاہ ولی اﷲ لکھتے ہیں کہ نماز کے باقی ارکان رکوع، قیام وغیرہ یہ سب بھی عبادت ہی ہوتے ہیں، صرف سجدہ ہی عبادت نہیں ہے، سجدہ میں عاجزی اور انکساری زیادہ پائی جاتی ہے، اس طرح یہ تعریف جامع نہیں، ان افراد کو نکال دیتی ہے۔ اس کے بعد پھر جواب یہ دیا ہے کہ اس جگہ ’’غایۃ الخضوع‘‘ یا ’’أقصیٰ غایۃ الخضوع‘‘ جو کہا گیا ہے، بلحاظ نیت کہا گیا ہے، صورت کے لحاظ سے نہیں کہا گیا، صورت کے لحاظ سے تو سجدہ ہی سب سے زیادہ ’’ ضرب من الخضوع بالغ حد النھایۃ ‘‘ نہایت کی انتہاء ہے۔ حاجت روا کون ہے؟ اس قسم کا خضوع عقیدہ کی بناء پر ہو کہ یہ میرا مشکل کشا اور حاجت روا ہے، اس استشعار قلب کی بناء پر ہو کہ ما وراء الاسباب اس کا حاجت روا ہے، جیسا کہ قرآن مجید میں ہے: { وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَنْ لاَّ یَسْتَجِیْبُ لَہٗٓ اِِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ وَھُمْ عَنْ دُعَآئِھِمْ غٰفِلُوْنَ} [الأحقاف: 5] ’’ اور اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہے، جو اﷲ کے سوا انہیں پکارتا ہے، جو قیامت کے دن تک اس کی دعا قبول نہیں کریں گے، اور وہ ان کے پکارنے سے بے خبر ہیں۔‘‘ یہ لوگ جو غیر اﷲ کو پکارتے ہیں، کسی مقصد کے لیے پکارتے ہیں، ان وہ
Flag Counter