Maktaba Wahhabi

301 - 281
لے گیا اور کہنے لگا دیکھو سارا جہاں کیسا خوش منظر نظر آرہا ہے، تم مجھے سجدہ کرو سارا جہاں تمہارے حوالے کر دوں گا، مسیح صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا تم شیطان معلوم ہوتے ہو، کیونکہ تورات میں لکھا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کے سوا کسی کو سجدہ مت کرو، پھر شیطان کہنے لگا اچھا وہاں لکھا ہے کہ میں اپنے بندے کی حفاظت کروں گا، یہاں سے ذرا نیچے گر کر دیکھو، خدا تمہاری حفاظت کس طرح کرتا ہے اور کرتا بھی ہے یا نہیں؟ انہوں نے کہا وہاں یہ بھی تو لکھا ہے کہ خدا کا امتحان مت لے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سجدہ سے اتباع مراد ہوگا، اگر ہرقل انجیل پر عامل تھا اور اگر وہ مسیح صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا ہی سمجھتا تھا، جیسا کہ عیسائی مسیح صلی اللہ علیہ وسلم کو سمجھتے ہیں اور خدا کو سجدہ جائز ہے، لہٰذا مسیح صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدہ جائز ہے، حالانکہ ایک شخص مسیح صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تھا، اس نے ان کو سجدہ کیا، مسیح صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا تم مجھے سجدہ کیوں کرتے ہو؟ سجدہ تو صرف ایک اﷲ تعالیٰ کو کرنا جائز ہے۔ ایک دفعہ عیسائیوں سے مناظرہ ہوا ، پادری عبدالحق نے اس سجدہ کا جواب یہ دیا کہ مسیح نے اس شخص کو یہ کہا تھا کہ تم جب مجھے خدا نہیں مانتے تو سجدہ کیوں کرتے ہو؟ پہلے خدا مانو پھر سجدہ کرو، یہ تو احمقانہ تاویل ہے، تاویل تو ہر چیز کی ہو سکتی ہے۔ ’’ فسجدوا لہ ‘‘ پھر انہوں نے سجدہ کیا اور راضی بھی ہوگئے، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہر قل صحیح طور پر نہ مانتا ہو، جیسا کہ بادشاہ ہوتے ہیں اور سجدہ کرواتے ہیں، کئی مسلمان بادشاہ بھی ایسے گزرے ہیں، جو سجدہ کرواتے تھے۔ ہرقل کا انجام: ’’ فکان ذلک آخر شأن ھر قل ‘‘ کہتا ہے کہ یہ ہر قل کا آخری حال تھا، یعنی ملک پر طمع کر لیا اور مسلمان نہ ہوا، بعض کہتے ہیں کہ مسلمان ہوگیا تھا، اگر اسلام کی حقیقت صرف قلبی تصدیق ہی ہے، پھر تو اسے مسلمان ہونا چاہیے، پھر اقرار بھی ساتھ
Flag Counter