Maktaba Wahhabi

45 - 281
کا نام ہے، روم کے بادشاہوں کا لقب ’’قیصر‘‘ ہوتا ہے، جیسا کہ فارس اور ایران کے بادشاہوں کا لقب ’’کسریٰ‘‘ ہوتا ہے۔ مکتوب نبوی: اس نے اپنے قاصد کیوں بھیجے؟دراصل رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر قل کو ایک خط لکھا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ (جن کا یہ اعزاز ہے کہ جبرائیل امین جب انسانی شکل میں وحی لے کر آتے، تو دحیہ کلبی کی شکل میں آیا کرتے تھے) یہ خط لے کر والیٔ بصریٰ کے پاس گئے اور والیٔ بصریٰ نے یہ خط ہرقل تک پہنچا دیا، یہ خط کب لکھا گیا اور اس خط میں کیا لکھا تھا؟ یہ سب باتیں ان شاء اﷲ اسی حدیث میں آگے آئیں گی۔ تو ابو سفیان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہم بغرضِ تجارت ملک شام ہی میں موجود تھے: ’’ في مدۃ ماد فیہا رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم أبا سفیان وکفار قریش‘‘ ’’ یہ قافلہ اس مدت کے دوران شام میں گیا تھا، جس مدت کے دوران رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو سفیان اور کفار قریش سے صلح کی تھی۔‘‘ صلح حدیبیہ: یہ صلح حدیبیہ کی طرف اشارہ ہے، جو 6 ؁ہجری میں واقع ہوئی۔جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ کی غرض سے مکہ گئے اور تقریبا پندرہ سو صحابہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روک دیا گیا اور کفار قریش آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور بیت اﷲ کے درمیان حائل ہوگئے۔یہ ایک الگ تفصیل ہے۔ اس وقت رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور قریش کے درمیان ایک صلح ہوئی تھی، یہ صلح حدیبیہ کہلاتی ہے۔ اس صلح کی ایک شق یہ بھی تھی کہ ہم اب سے دس سال تک آپس میں کوئی جنگ نہیں کریں گے اور ایک دوسرے کے حلیفوں کے
Flag Counter