Maktaba Wahhabi

57 - 281
خیبر کی صورت میں دنیاوی اعتبار سے مالا مال کر دیا۔دعوت کا راستہ بھی ہموار کر دیا، دعوت بحال ہوگئی اور لوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہوگئے، پھر یہ صلح حدیبیہ فتح مکہ کی تمہید اور مقدمہ بن گیا۔ لہٰذا اصل فتح مبین صلح حدیبیہ ہے، ابو سفیان نے کہا: ’’في المدۃ التي ماد فیھا رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم کفار قریش ‘‘ یہ شام کی تجارت کا واقعہ اس مدت کے دوران ہوا، جس مدت میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کفار قریش سے صلح کی تھی۔ تو صلح کی مدت دس سال کی تھی، اسی دوران یہ قافلہ مکہ سے نکلا اور شام پہنچا اور اسی دوران ہر قل کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خط مل گیا۔ مکتوب نبوی کا اثر: اس نے خط پڑھ کر یہ الفاظ کہے: ’’ لم أسمع بمثلہ ‘‘ اس جیسا خط میں نے آج تک دیکھا اور نہ سنا ہے، اتنی جامع عبارت اور تحریر میں اتنا استغنائ! یہ آپ آگے ملاحظہ کریں گے، اس نے کہا کہ جاؤ!میرے ملک شام کی ایک ایک اینٹ کو کرید کر دیکھو اور ایسے شخص کو لاکر میرے سامنے پیش کرو، جو اس خط لکھنے والے کو جانتا ہو، یہ کون ہے؟ محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کون ہے؟ میں اس کے بارے میں کچھ معلومات چاہتا ہوں، اس خط کو پڑھ کر اس پر ہیبت طاری ہو گئی تھی۔ چنانچہ ہر قل کے قاصد شام میں پھیل گئے، انہی میں سے کچھ غزہ میں بھی گئے، جہاں ان کو اطلاع ملی کہ یہاں مکہ کا ایک تجارتی قافلہ آیا ہے، اس قافلے میں تیس افراد شریک تھے، چنانچہ وہ ان سب کو گھیر کر ایلیاء مقام پر لے گئے، جہاں ہرقل موجود تھا۔ ہرقل ایلیاء میں: ’’ایلیائ‘‘ عبرانی زبان کا لفظ ہے، جس کا معنی بیت اﷲ یا بیت المقدس ہے،
Flag Counter