Maktaba Wahhabi

73 - 281
کو طلب کررہا ہے کہ میرا فلاں دادا بادشاہ تھا، تو میں بھی اسی مقام کو اور اسی لیڈری کو اپنے لئے حاصل کروں اور بڑا بن کر دکھاؤں، کوئی ایسی بات بھی نہیں، بقول تمہارے اس کے پورے خاندان میں کوئی بادشاہ نہیں اور نہ کسی نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے، اس اعتبار سے بھی اس کی شخصیت پر کوئی اعتراض نہیں۔ ہرقل کا چوتھا سوال: چوتھا سوال یہ ہے کہ ’’ أأشراف الناس اتبعوہ أم ضعفاء ھم؟ ‘‘ اس کی اتباع کرنے والے کیسے ہیں؟ اشراف ہیں یا کمزور، کیا غریب اور لٹے پٹے لوگ ہیں؟ أشراف کا معنی: ’’أشراف‘‘ شریف کی جمع ہے، لفظ ’’أشراف‘‘ دو معنوں میں استعمال ہوتا ہے، ایک تو شریف کے معنی میں یعنی شریف ہو، عزت دار ہو اور مکارم اخلاق کو سمیٹنے والا ہو، اور ایک ’’أشراف‘‘ کا معنی متکبر ، مغرور، دولت کے نشے اور اس کے گھمنڈ میں مبتلا ہے، یہاں ’’أشراف‘‘ کا یہی معنی ہے، کیونکہ یہاں ’’أشراف‘‘ بمقابلہ ضعفاء کے استعمال ہوا ہے، جب لفظ ’’أشراف‘‘ ضعفاء کے مقابلے میں استعمال ہو، تو اس کا معنی شریف کا نہیں، اس کا معنی مالدار اور مال کا گھمنڈ رکھنے والا اور طاقت کا غرور والا ہوتا ہے، تو ہرقل نے پوچھا کہ اس کی اتباع کرنے والے لوگ کیسے ہیں؟ کمزور لوگ ہیں؟ ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں؟ یا متکبر اور فخر میں مبتلا، گھمنڈ میں مبتلا، جن میں طاقت کا نشہ ہو، مال کا نشہ ہو، اس کے پیروکار کیسے ہیں؟ ابو سفیان نے کہا کہ ’’ ضعفاء ھم‘‘ اس کے پیروکار تو ضعفاء ہیں، کمزور ہیں، دھتکارے ہوئے لوگ ہیں، اکثریت ہمارے غلاموں کی ہے۔ ہرقل کا تبصرہ: ہرقل نے جواب دیا: ’’ ھم أتباع الرسول ‘‘ یہ نقطہ بھی اس پیغمبر کے حق میں
Flag Counter