Maktaba Wahhabi

93 - 281
نتیجہ: تو ہم نے صرف شخصیتوں کو دیکھا، ان کے قائل ہوگئے اور ان کے کندھوں پر پوری عمارت تعمیر کر دی، اب ہمیں معلوم نہیں کہ ہمارا رسول کون ہے؟ نبی کون ہے؟ فرشتے بڑی مار ماریں گے اور ساتھ ساتھ کہیں گے: ’’ کنت علی الشک ‘‘ تو پوری زندگی شک اور حیرانی میں مبتلا رہا، تیری زندگی یقین پر نہیں تھی، یقین پہ اس شخص کی زندگی گزرتی ہے ، جس کے ایک ہاتھ میں کتاب اﷲ ہو اور دوسرے میں سنت رسول اﷲ ہو، اس کے علاوہ جو بھی راستہ ہے، وہ شکوک و شبہات سے عبارت ہے، اس میں یقین نہیں آسکتا تیری پوری زندگی شک پر گزری: ’’ وعلیہ مت وعلیہ تبعث یوم القیامۃ ‘‘ اور اسی شک پر تو مر گیا، مرتے دم تک تو اس شک پر قائم رہا اور قیامت کے روز اسی شک پر اٹھایا جائے گا ، اسی طرح متحیر اور پریشان ہوگا۔[1] محورِ حیات: یہ پہلا پرچہ ہے، بتاؤ اس میں کوئی چوتھا سوال ہو؟ کوئی دوسرا نام ہو؟ نہیں وہی جو درس دیا گیا، جس کو خالق کائنات نے محور حیات کہا ہے کہ جو اﷲ کو رب مان کر بس کر جائے، اسلام کو دین مان کر بس کر جائے اور محمد کو رسول مان کر بس کر جائے، اس کو ایمان بھی مل گیا اور ایمان کی حلاوت بھی مل گئی ، ایمان کی مٹھاس بھی مل گئی، اسی پر قائم رہو، یہ اتنا اہم محور حیات ہے اور یہ پرچہ جو سامنے پیش ہوگیا، اس کی خوب تیاری کرو، پرچے کی تیاری شریعت نے ہمیں جو تعلیمات دی ہیں، ان تعلیمات کی روشنی میں اس پرچے کی تیاری روزانہ بار بار کی جاتی ہے، دن میں پانچ دفعہ اذان ہوتی ہے، اذان کی دعا میں بھی اﷲ کے پیغمبر سے ثابت ہے:
Flag Counter