Maktaba Wahhabi

111 - 531
زہری پر عوامی خرافات کو دین بنانے کا الزام: صاحب تدبر قرآن نے امام زہری پر عوامی خرافات کو دین بنا کر پھیلانے کا الزام بھی لگایا ہے، چنانچہ صحیح بخاری میں ان کی روایت کردہ ایک حدیث پر تنقید کرتے ہوئے رقمطراز ہیں : ’’وہ عوامی خرافات کو دین بنا کر روایتوں میں داخل کردیتے تھے، جیسا کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری مرض کی روایت میں مریض کو سات ایسے مشکیزوں کے پانی سے نہانے کا ٹوٹکا بتایا ہے جس کا منہ نہ کھولا گیا ہو، جبکہ پیغمبر ایسی خرافات کا قلع قمع کرنے کے لیے آتا ہے۔‘‘ تنقید نگار کے نزدیک زہری نے سات مشکیزوں والا فقرہ خود گھڑ کر بخاری میں مروی حدیث میں داخل کردیا ہے۔ پہلے میں اس حدیث کی سند کے ساتھ اس کا وہ فقرہ اور اس کا ترجمہ پیش کردینا چاہتا ہوں جس میں سات مشکیزوں کا پانی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تپ زدہ جسم پر ڈالنے کی بات آئی ہے، پھر اس اعتراض کی حقیقت بیان کروں گا: ((حدثنا أبو الیمان، قال: أخبرنا شعیب عن الزہری، قال: أخبرنی عبید اللّٰه بن عبد اللّٰه بن عتبۃ: ان عائشۃ قالت…… وکانت عائشۃ رضی اللّٰه عنہا تحدث: أن النبی صلي اللّٰه عليه وسلم قال بعد ما دخل بیتہ واشتد وجعہ: ھریقوا علی من سبع قرب لم تحلل أوکیتھن، لعلی أعھد إلی الناس، واجلس فی مخضب لحفصۃ زوج النبی صلي اللّٰه عليه وسلم ، ثم طفقنا نصب علیہ تلک، حتی طفق یشیر إلینا: أن قد فعلتن، ثم خرج الی الناس۔))[1] ’’ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا: ہمیں شعیب نے زہری سے روایت کرتے ہوئے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ نے خبر دی کہ عائشہ نے فرمایا… اور عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کیا کرتی تھیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر میں داخل ہونے اور اپنی تکلیف کے شدید ہوجانے کے بعد فرمایا: میرے اوپر ایسے سات مشکیزوں کا پانی ڈالو جن کا منہ نہ کھولا گیا ہو، تاکہ میں لوگوں کو وصیت کرسکوں ، آپ کو آپ کی بیوی حفصہ کے ’’لگن‘‘ میں بٹھایا گیا، پھر ہم نے وہ پانی آپ پر ڈالنا شروع کیا، یہاں تک کہ آپ ہماری طرف یہ اشارہ کرنے لگے کہ ’’تم نے اپنی ذمہ داری ادا کردی‘‘ پھر آپ لوگوں کے پاس تشریف لے گئے۔‘‘ حدیث کے راویوں کا بیان: امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ حدیث اپنے شیخ ابوالیمان حکم بن نافع حمصی متوفی ۲۲۱ھ یا ۲۲۲ھ مطابق ۸۳۵ء یا ۸۳۶ء سے روایت کی ہے جو حدیث کے امام اور حافظ تھے، انھوں نے جن ائمہ حدیث سے حدیث کا علم حاصل کیا اور ان سے
Flag Counter