Maktaba Wahhabi

124 - 531
کرنے سے خود رفع ہوجاتا ہے، مگر چونکہ اس حدیث کی وجہ سے مفسرین، محدثین، فقہاء اور سیرت نگاروں کے درمیان پہلی وحی کے مسئلے میں اختلاف پیدا ہوگیا ہے، اس لیے یہاں اس کی وضاحت ضروری ہوگئی ہے۔ پہلے میں پوری حدیث اور اس کا ترجمہ نقل کردیتا ہوں ، پھر اس سے حاصل ہونے والے نتائج بیان کروں گا۔ حدیث جابر: ((حدثنا عبد اللّٰه بن یوسف، حدثنا اللیث عن عقیل، قال ابن شہاب: سمعت أبا سلمۃ قال: اخبرنی جابر بن عبد اللّٰه انہ سمع رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم یحدث عن فترۃ الوحی: فبینا أنا أمشی إذ سمعت صوتا من السماء، فرفعت بصری قبل السماء، فإذا الملک الذی جائنی بحراء قاعد علی کرسی بین السماء والأرض، فجئثت منہ، حتی ہویت إلی الأرض، فجئت أھلی، فقلت: زملونی زملونی، فزملونی، فانزل اللّٰه تعالیٰ: یاأیہا المدثر قم فانذر إلی قولہ: فاھجر، قال أبوسلمۃ: والرجز الأوثان ۔ ثم حمی الوحی وتتابع۔))[1] ’’ہم سے عبد اللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا: ہم سے لیث نے عقیل سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا کہ ابن شہاب نے خبر دی کہ میں نے ابوسلمہ کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ: مجھے جابر بن عبد اللہ نے خبر دی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وحی میں توقف کے بارے میں بیان کرتے ہوئے سنا ہے کہ: ایک بار میں چلا جارہا تھا کہ یکایک میں نے آسمان سے آواز سنی تو میں نے آسمانوں کی طرف اپنی نظر اٹھائی، تو کیا دیکھتا ہوں کہ وہی فرشتہ جو حراء میں میرے پاس آیا تھا وہ آسمان اور زمین کے درمیان ایک کرسی پر بیٹھا ہے۔ یہ دیکھ کر میں سخت دہشت زدہ ہوگیا اور زمین پر گر پڑا۔ پھر اہل خانہ کے پاس جاکر کہا: مجھے کمبل اڑھاؤ، مجھے کمبل اڑھاؤ، گھر والوں نے مجھے کمبل اڑھادیا۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے: اے کمبل یا چادر میں لپٹے ہوئے اٹھو اور ڈراؤ… اور برائی سے دور رہو‘‘ تک نازل فرمایا۔ ابوسلمہ کہتے ہیں : برائی سے مراد بت ہیں - پھر وحی تیز ہوگئی اور لگاتار نازل ہونے لگی۔‘‘ یہ حدیث صحیحین میں متعدد سندوں اور الفاظ میں قدرے اختلاف کے ساتھ آئی ہے اور الفاظ میں یہ اختلاف نتیجہ ہے اس بات کا کہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما نے یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے سن کر اپنے الفاظ میں بیان کی ہے اور مشہور تابعی ابوسلمہ بن عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہما نے ان سے مختلف مواقع پر سن کر روایت کی ہے اور کہیں یہ ابوسلمہ سے اس کے راوی یحییٰ بن ابی کثیر اور ابوسلمہ اور جابر بن عبد اللہ اور ابوسلمہ کے مابین سوال و جواب کی
Flag Counter