Maktaba Wahhabi

358 - 531
’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو کچھ سنتا تھا اسے یاد رکھنے کی غرض سے لکھ لیا کرتا تھا، قریش کے لوگوں نے مجھے اس سے منع کیا اور کہا: کیا تم جو کچھ سنتے ہو لکھ لیتے ہو، جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انسان ہیں اور ناراضی اور رضا دونوں حالتوں میں بات کرتے ہیں ، یہ سن کر میں نے لکھنا ترک کر دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا، اس پر آپ نے اپنی انگلی سے اپنے منہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: لکھتے رہو، کیونکہ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اس سے صرف حق ہی نکلتا ہے۔‘‘ ۳۔ تیسری حدیث: کتابت حدیث کی ممانعت پر دلالت کرنے والی ابو سعید خدری کی حدیث کی ناسخ وہ حدیث بھی ہے جس کے راوی ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں اور جس کو امام بخاری نے اپنی صحیح میں کتابت علم… حدیث… کے باب کے تحت درج کیا ہے۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ((مَا مِن أصحاب النبی صلي اللّٰه عليه وسلم أحدٌ أکثرَ حدیثاً عنہ منی اِلا ما کان من عبد اللّٰہ بن عمرو، فانہ کان یکتب ولا اکتب)) [1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں کوئی بھی مجھ سے زیادہ آپ کی حدیثیں بیان کرنے والا نہیں تھا، سوائے اس کے جو عبد اللہ بن عمرو کے عمل سے وقوع پذیر ہوتا تھا، کیونکہ وہ حدیث لکھتے تھے اور میں نہیں لکھتا تھا۔‘‘ ابو ہریرہ کے قول کا مطلب یا تو یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں کوئی ایسا نہیں تھا جو روایت حدیث میں مجھ سے بڑھا ہوا ہو، البتہ عبد اللہ بن عمرو کو مجھ پر یہ برتری ضرور حاصل تھی کہ وہ حدیثیں لکھ لیا کرتے تھے اور میں نہیں لکھتاتھا، اور دوسرا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ روایت حدیث میں میری برتری کی وجہ تحصیل حدیث کے لیے میری یکسوئی تھی اور عبد اللہ بن عمرو کی روایت کردہ حدیثیں تعداد میں اگرچہ میری مرویات سے کم ہیں ، لیکن ان کو یہ امتیاز حاصل تھا کہ وہ جو کچھ سنتے لکھ لیا کرتے تھے اور میں نہیں لکھتا تھا۔ یاد رہے کہ ابو ہریرہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات پاک میں لکھنا نہیں جانتے تھے، بعد میں لکھنا سیکھ لیا تھا یا نہیں اس کی تصریح کسی نے نہیں کی ہے، البتہ یہ ثابت ہے کہ ان سے حدیث کا علم حاصل کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ تھی، بلکہ بقول امام بخاری ان سے آٹھ سو تابعیوں نے احادیث روایت کی ہیں ۔ حافظ بن حجر نے لکھا ہے کہ ابن وھب نے حسن بن عمرو بن امیہ کی سند سے جو روایت کی ہے کہ ’’حسن بن عمرو نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس ایک حدیث بیان کی تو وہ ان کا ہاتھ پکڑ کر ان کو اپنے گھر لے گئے اور ان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں کے مجموعے دکھائے اور فرمایا: یہ حدیث میرے پاس لکھی ہوئی موجود ہے۔‘‘
Flag Counter