Maktaba Wahhabi

359 - 531
تو یہ روایت سابقہ حدیث میں ان کے قول ((ولا أکتب)) ’’اور میں نہیں لکھتا تھا۔‘‘ سے متعارض ہے، جس کا جواب ابن عبد البر نے یہ دیا ہے کہ ’’عہد نبوی میں وہ نہیں لکھتے تھے، پھر لکھنے لگے تھے، لیکن اس سے زیادہ قوی جواب یہ ہے کہ ’’حدیثوں کے ان کے پاس تحریری شکل میں موجود ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ وہ ان کے خط میں لکھی ہوئی تھیں ، کیونکہ یہ ثابت ہے کہ وہ نہیں لکھتے تھے، لہٰذا یہ طے ہو گیا کہ کسی اور کے خط میں لکھی ہوئی حدیثیں ان کے پاس موجود تھیں ۔‘‘[1] حافظ ابن حجر کے اس قول کی تائید اس واقعہ سے بھی ہوتی ہے جو حافظ ابو الحجاج یوسف مِزی نے تہذیب الکمال میں بشیر بن نہیک کے ترجمہ کے ضمن میں بیان کیا ہے، چنانچہ یحییٰ قطان عمران بن حذیر سے، وہ ابو مجلز سے اور وہ بشیر بن نہیک سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ بشیر کا بیان ہے کہ ’’میں اپنی وہ کتاب لیے ہوئے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں گیا جس میں میں نے ان کی روایت کردہ حدیثیں لکھ رکھی تھیں اور میں نے اسے پڑھ کر انہیں سنایا اور عرض کیا کہ میں نے آپ سے سنا ہے، فرمایا: ’’ہاں ‘‘[2] بشیر بن نہیک ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے آٹھ سو (۸۰۰) شاگردوں میں سے ایک تھے ان کی وفات ۹۶ھ میں ہوئی ہے اور ابو ہریرہ کی ۵۷ھ میں اس سے یہ معلوم ہوا کہ ۵۷ھ سے پہلے حدیث لکھنے کا رواج تھا، اور یہ اس امر پر دلیل ہے کہ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی حدیث یا تو ان حدیثوں سے منسوخ ہو گئی تھی جن میں حدیث کی کتابت کی اجازت ہے یا اس میں قرآن کے ساتھ حدیث کی کتابت ممنوع قرار دی گئی تھی اس سے علیحدہ صورت میں نہیں ۔ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی حدیث کے منسوخ ہونے کی ایک نہایت قوی دلیل یہ ہے کہ ان کا شمار ان صحابہ میں ہوتا ہے جو احادیث قلم بند بھی کرتے تھے۔ [3] دوسری روایت: ((قال أبو داود: حدثنا نصر بن علی: أنبأنا أبو أحمد: أخبرنا کثیر بن زید عن المطلب بن عبد اللّٰہ بن حَنطب قال: دخل زید بن ثابت علی معاویۃ، فسألہ عن حدیث: فأمَرَ انسانًا یکتبہ: فقال زید: ان رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم أمَرَنا أن لا نکتب شیئاً من حدیثہ فمحاہ)) [4] ’’امام ابو داود کا بیان ہے: ہم سے نصر بن علی نے بیان کیا، کہا: ہمیں ابو احمد نے خبر دی، کہا: ہمیں کثیر بن زید نے مطلب بن عبد اللہ بن حنطب سے روایت کرتے ہوئے خبر دی کہ زید بن ثابت رضی اللہ عنہ معاویہ رضی اللہ عنہ کے ہاں گئے اور ان سے ایک حدیث کے بارے میں دریافت کیا، معاویہ نے ایک شخص کو وہ حدیث لکھنے کا حکم
Flag Counter