Maktaba Wahhabi

479 - 531
بھی شامل کر لیا ہے اس سے لگتا ہے کہ وہ قرآن کو بھی نہیں سمجھتے تھے اور اس کے نتیجے میں دین سے بھی واقف نہیں تھے۔ مذکورہ آیت کریمہ میں جس فطرت کی پیروی کرنے اور لازم پکڑنے کا حکم دیا گیا ہے تو وہ توحید ہے جو دین فطرت ہے اور اسی کا دوسرا نام اسلام ہے پوری آیت یہ ہے : ﴿فَاَقِمْ وَجْہَکَ لِلدِّیْنِ حَنِیْفًا فِطْرَتَ اللّٰہِ الَّتِیْ فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْہَا لَا تَبْدِیْلَ لِخَلْقِ اللّٰہِ ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ وَ لٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ﴾ (الروم :۳۰) ’’ہر طرف سے منہ موڑ کر اپنا چہرہ دین کی طرف کر لو ، اس اللہ کی فطرت کو لازم پکڑو جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے اللہ کی ساخت کو مت بدلو یہی سیدھا دین ہے اور لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔‘‘ اسلام ہی دین فطرت ہے : سورہ آل عمران میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامُ وَ مَا اخْتَلَفَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ اِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَآء َہُمُ الْعِلْمُ بَغْیًا بَیْنَہُمْ وَ مَنْ یَّکْفُرْ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ فَاِنَّ اللّٰہَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ﴾ (آل عمران : ۱۹) ’’درحقیقت اللہ کے نزدیک مقبول دین اسلام ہی ہے اور جن لوگوں کو کتاب دی گئی انہوں نے اپنے پاس علم آجانے کے بعد محض باہمی عناد کی وجہ سے اختلاف کیا اور جو کوئی اللہ کی آیات کا انکار کرے گا تو یقینا اللہ بہت جلد حساب لینے والا ہے ۔‘‘ پھر اسی سورت کی پچاسویں آیت میں اللہ تعالیٰ نے نہایت واشگاف الفاظ میں یہ اعلان فرما دیا کہ اس کے ہاں اسلام کے سوا اور دین قابل قبول نہیں ہے : ﴿وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَ ہُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ ﴾ (آل عمران : ۸۵) ’’اور جو کوئی اسلام کے سوا کوئی اور دین اختیار کرنا چاہے تو وہ اس سے ہرگز قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گا ۔‘‘ ہر بچہ دین اسلام پر پیدا ہوتا ہے : قرآن میں اسلام کو دین فطرت کہا گیا ہے جیسا کہ سورہ روم کی آیت تصریح کرتی ہے اور احادیث میں صاف لفظوں میں یہ بیان کر دیا گیا ہے کہ ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے اور فطرت سے مراد توحید ہے ، یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود برحق اور رب نہیں ہے؟ حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter