Maktaba Wahhabi

491 - 531
(وکل شیء یجری بمشیئۃ اللّٰه وعلمہ وقضائہ و قدرہ غلبت مشیئتہ المشیئات کلھا وغلب قضاء ہ الحیل کلھا ، یفعل ما یشاء ، وھو غیر ظالم ابدا، لا یسئل عما یفعل وھم یسئلون) ’’ہر چیز اللہ کی مشیت ، اس کے علم ، اس کے فیصلے اور اس کی بنائی ہوئی تقدیر سے ہو رہی ہے ، اس کی مشیت تمام مشیتوں اور اس کی قضاء تمام تدبیروں پر غالب ہے وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے درانحالیکہ وہ بالکل ظالم نہیں ہے : وہ جو کچھ کرتا ہے اس کے بارے میں اس سے باز پرس نہیں کی جا سکتی، جبکہ لوگوں سے پوچھا جائے گا۔‘‘[1] حدیث قرآن کے خلاف نہیں : اگر اصلاحی کا یہ دعوی درست ہے کہ حدیث : ((ان اللّٰہ لو عذب اھل سمواتہ و اھل ارضہ لعذبھم وھو غیر ظالم لھم)) ارشاد الٰہی :﴿اَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِیْنَ کَالْمُجْرِمِیْنَ ، مَا لَکُمْ کَیْفَ تَحْکُمُوْنَ ، ﴾ کے خلاف ہے اور قرآن کے خلاف ہونے کی وجہ سے عقل کے بھی خلاف ہے ، تو پھر اس سے یہ لازم آتا ہے کہ خود قرآن بھی قرآن کے خلاف ہے ،کیا یہ واقعہ نہیں ہے کہ غزوہ احد میں بعض تیر اندازوں کی غلطی سے جنگ کا پانسہ پلٹ گیا اور جیتی ہوئی جنگ شکست میں تبدیل ہو گئی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ان بے قصور مسلمانوں پر بھی کوہ غم ٹوٹ پڑا جنہوں نے حلقہ بگوش اسلام ہونے کے بعد سے اس وقت تک اللہ و رسول کے کسی ایک حکم کی بھی خلاف ورزی نہیں کی تھی؟ اور تو اور خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی زخمی ہونے سے محفوظ نہ رہے ، کیا اس سے یہ نتیجہ نکالنا صحیح ہے کہ نعوذ باللہ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور بے قصور مسلمانوں کو ان مسلمانوں کے مانند بنا دیا جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی خلاف ورزی کی تھی ؟ یا غزوہ احد میں مسلمانوں کے دونوں گروہوں پر جو آزمائشیں آئیں وہ نتیجہ تھیں اس قانون الٰہی کا کہ جب فتنہ آتا ہے تو وہ نیک و بد دونوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے : ﴿وَ اتَّقُوْا فِتْنَۃً لَّا تُصِیْبَنَّ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْکُمْ خَآصَّۃً وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ﴾ (الانفال :۲۵) ’’اور اس فتنہ سے بچو جو تم میں سے خصوصی طور پر صرف انہی کو لاحق نہیں ہوتا جنہوں نے ظلم کیا ہے اور جان لو کہ درحقیقت اللہ سخت سزا دینے والا ہے ۔‘‘ یہ آیت بتا رہی ہے کہ پاداش عمل کے طورپر جب کوئی فتنہ سرنکالتا ہے تو وہ نیک و بد اور ظالم و غیر ظالم میں کوئی تفریق نہیں کرتا ، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہوتا کہ اللہ تعالیٰ کی نگاہ میں فرمان بردار اور نافرمان دونوں ایک درجے
Flag Counter