Maktaba Wahhabi

493 - 531
ان میں پہلی چیز کے بارے میں عرض ہے کہ کتاب و سنت میں عقیدہ کے جو مسائل بیان ہوئے ہیں یا ان میں جن غیبیات کی خبریں دی گئی ہیں یا اللہ تعالیٰ کی صفات یا اسمائے صفات بیان ہوئے ہیں ان کی معرفت یا ادراک سے عقل درماندہ اور عاجز ہے ، وہ یقینی طور پر صرف محسوسات اورمشاہدات کا ادراک کر سکتی ہے، غیبی امور کے بارے میں صرف تصور کر سکتی ہے جو صحیح بھی ہو سکتا ہے اور غلط بھی علامہ ابن خلدون لکھتے ہیں : ’’عقل صحیح میزان ہے اور اس کے احکام بھی یقینی ہیں جن میں جھوٹ کا گزر نہیں ، لیکن اس کے ذریعہ توحید و آخرت کے امور، نبوت کی حقیقت ، صفات الٰہی کی تفصیلات اور دوسرے ان تمام امور کو نہیں معلوم کیا جا سکتا جو اس کے دائرہ میں نہیں آتا، لہٰذا عقل کے ذریعہ مذکورہ امور کے ادراک کی امید ناممکن اور محال کے حصول کی امید کی مانند ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ ایک آدمی نے دیکھا کہ ترازو سے سونا تولا جا رہا ہے ، اس پر وہ یہ توقع کر بیٹھا کہ اس ترازو سے پہاڑ بھی تولے جا سکتے ہیں ۔ ‘‘[1] عقل دلیل رشد و ہدایت بھی نہیں ہے : اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سب سے بڑے عاقل اشرف الخلق ، سیداولاد آدم اور افضل الانبیاء والرسل محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے اگر پوری دنیا کی عقلوں کو خاص طور پر افلاطون و ارسطو ، متکلمین اشاعرہ اور ماتریدیہ اور معتزلہ اور جہمیہ کی عقلوں کو آپ کی عقل مبارک سے وزن کیا جائے تو یقینا آپ کی عقل ان سب کی عقلوں پر بھاری ہو گی، بایں ہمہ ’’وحی الٰہی ‘‘ کے نزول سے قبل آپ یہ نہیں جانتے تھے کہ ایمان کیا ہے اور کتاب کسے کہتے ہیں : ﴿وَکَذٰلِکَ اَوْحَیْنَا اِِلَیْکَ رُوحًا مِنْ اَمْرِنَا مَا کُنْتَ تَدْرِی مَا الْکِتٰبُ وَلَا الْاِِیْمَانُ وَلٰـکِنْ جَعَلْنَاہُ نُوْرًا نَہْدِیْ بِہٖ مَنْ نَّشَائُ مِنْ عِبَادِنَا وَاِِنَّکَ لَتَہْدِیْ اِِلٰی صِرَاطٍ مُسْتَقِیْمٍ﴾ (الشورٰی:۵۲) ’’اور اسی طرح ہم نے تمہاری طرف اپنے حکم سے ایک روح کی وحی کی ، تو نہیں جانتا تھا کہ کتاب کیا ہے اور ایمان کیا ،لیکن ہم نے اسے ایک روشنی بنا دیا جس کے ذریعہ ہم اپنے بندوں میں سے جسے چاہتے ہیں راہ دکھاتے ہیں ۔ ‘‘ سورۃ شوری کی اس آیت کی بہترین تفسیر سورہ ضحی کی یہ آیت کر رہی ہے : ﴿وَوَجَدَکَ ضَالاً فَھَدٰی﴾ ’’اور اس نے تم کو ناواقف راہ پایا تو اس نے راہ دکھا دی ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ اعلان کرنے کا حکم بھی دیا : ﴿قُلْ اِنْ ضَلَلْتُ فَاِنَّمَآ اَضِلُّ عَلٰی نَفْسِیْ وَ اِنِ اہْتَدَیْتُ فَبِمَا یُوْحِیْٓ اِلَیَّ رَبِّیْ اِنَّہٗ سَمِیْعٌ
Flag Counter