Maktaba Wahhabi

505 - 531
معلوم ہوا کہ ابوجہل اور دوسرے مشرکین نے اسراء کے واقعہ کی تکذیب اس وجہ سے نہیں کی تھی کہ یہ عقل کے خلاف تھا، بلکہ اپنے عناد اور حق دشمنی کے نتیجے میں کی تھی ۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ کا طرز عمل عقل اور ایمان کے مطابق تھا: ابوجہل اور اس کے ہمنواؤں کے برعکس ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے یہ واقعہ سننے سے پہلے ہی نہایت یقینی لب و لہجہ میں یہ فرمایا کر کہ: ((لئن کان قال ذلک لقد صدق )) ’’اگر آپ نے یہ فرمایا ہے تو یقینا سچ فرمایا ہے ۔‘‘ عقل اور ایمان دونوں کے مطابق گواہی دی تھی۔ ان کا یہ اعلان عقل کے مطابق اس لیے تھا کہ عقل اس کے ادراک اور احاطہ سے درماندہ اور عاجز ہونے کے باوجود اس کی مخالف نہیں ہے ، عقل سے میری مراد وہ داخلی غریزہ ، یا باطنی تحریکی جذبہ نہیں ہے جو ہر انسان کے اندر مختلف درجات میں ہوتا ہے ، بلکہ میری مراد اس علم و معرفت سے ہے جو عقل سے حاصل ہوتی ہے اور یہ علم اسراء کے واقعہ کو حیرت ناک اور خارق عادت تو قرار دیتا ہے ، لیکن اس کا انکار نہیں کرتا ، صدیق اکبر نے اس واقعہ کی تصدیق کی دلیل یہ دی تھی کہ وہ تو ان خبروں کی تصدیق کرتے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب کے حوالہ سے صبح و شام دیتے رہتے ہیں اور یہ خبریں چشم زدن میں آپ کو جبریل امین علیہ السلام کے ذریعہ ملتی رہتی ہیں ، پھر ایک رات میں مکہ سے بیت المقدس جانے اور واپس آنے کی خبر پر تعجب کیوں ؟ اور ان کا یہ اعلان ان کے ایمان کے مطابق ، بلکہ ان کے گہرے اور غیر متزلزل یقین و اذعان کا قدرتی تقاضا تھا ، کیونکہ وہ محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پر ایمان لائے تھے وہ دل و جان سے آپ کو اللہ کا رسول اور نبی مانتے تھے اور اس بات پر ان کا ایمان تھا کہ آپ غیبیات کی جو خبریں دیتے ہیں یہ آپ کی من گھڑت نہیں ہوتیں ، بلکہ وحی الٰہی پر مبنی ہوتی ہیں اور علام الغیوب قادرمطلق بھی ہے جو اپنے بندے اور رسول کو پلک جھپکنے کی مدت سے بھی کم مدت میں جو خبر چاہے دے سکتاہے جس کے لیے یہ وسیع و عریض کا ئنات رائی کے ایک دانے سے زیادہ وسعت نہیں رکھتی۔ رہانبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ہی رات میں مسجد حرام سے مسجد اقصی تک لے جایا جانا تو آسمانوں سے چشم زدن میں جبریل امین کے نزول کے مقابلے میں زیادہ قابل فہم ہے ، لہٰذا اگر آپ آسمانوں کی خبروں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کرتے ہیں ، تو اس سے کمتر درجے کے واقعہ کی تصدیق پر تعجب کیوں ؟ روح کی حقیقت کے ادراک سے عقل کی عاجزی؟ روح غیبی امور میں سب سے زیادہ انسان کے قریب ہے ، اگر یہ انسانوں اور دو جانداروں کے اندر موجود نہ ہو تو وہ
Flag Counter