Maktaba Wahhabi

51 - 531
پیمانے پر روایات گھڑ کر لوگوں میں پھیلا دی گئیں جن کو پرکھنا ماہر فن محدثین کے لیے تو ناممکن نہ تھا، مگر عام افراد ان سے دھوکا کھاگئے خاص طور پر صوفیا کے حلقوں میں ان کی زیادہ پذیرائی ہوئی، کیونکہ یہ من گھڑت روایتیں زیادہ تر فضائل اعمال، اور بزرگوں کے مناقب سے متعلق تھیں ۔ لیکن صحیح احادیث محفوظ رہیں ، محفوظ ہیں اور قیامت تک محفوظ رہیں گی، کیونکہ قرآن پاک کی حفاظت کے وعدۂ الٰہی کا یہ لازمی تقاضا ہے کہ یہ محفوظ رہیں ، ورنہ اللہ کی مرضی کے مطابق اس کی کتاب پر عمل کرنا ممکن نہ رہے گا۔ اور صحیح حدیثوں کا علم رکھنے والوں سے نہ یہ دنیا کبھی خالی رہی ہے اور نہ کبھی خالی ہوگی، اس لیے کہ قرآن کی طرح یہ احادیث بھی اسلامی شریعت کا بنیادی ماخذ ہیں اور اسلامی شریعت اپنی اصل شکل میں محفوظ و باقی ہے اور محفوظ و باقی رہے گی لہٰذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک چھوٹی سی حدیث بھی نہ ضائع ہوئی ہے اور نہ ضائع ہوگی اور ضعیف و موضوع روایات سے صحیح حدیثوں کو نکالنے و الے پیدا ہوتے رہیں گے۔ حدیث کا شرعی مقام کلامِ نبوت میں : کلام الٰہی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کردہ مقام و مرتبہ کی جھلکیاں دکھانے کے بعدخود کلام نبوت میں بیان کردہ حدیث کے شرعی مقام کا ذکر موضوعات بحث کی قرآنی ترتیب ہے۔ لہٰذا میں ذیل میں چند ایسے ارشادات نبوی نقل کر رہا ہوں جن سے قرآن کے ساتھ سنت یا حدیث کی تشریعی حیثیت کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ جب تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باحیات تھے اس وقت تک تو آپ کی زبان مبارک سے احکام و ہدایات سن کر ان کی بجا آوری اور آپ کے اعمال کا مشاہدہ کرکے ان کی اتباع و پیروی ممکن تھی اور صحابہ کرام پورے شوق و اہتمام سے ایسا کرتے بھی تھے، لیکن آپ کی وفات کے بعد یہ کام سنت یا حدیث پر عمل کرنے اور اس کو مشعل راہ بنانے کے سوا کسی اور طریقے سے ممکن نہیں رہا، اسی وجہ سے رسول اللہ نے یہ فرمادیا تھا کہ اس دنیا سے آپ کی رحلت کے بعد کتاب و سنت پر عمل کیا جائے: ((ترکت فیکم أمرین لن تضلوا ما تمسکتم بہما: کتاب اللّٰه وسنۃ نبیہ۔))[1] ’’میں تمہارے اندر دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں ، جب تک تم ان کو مضبوطی سے پکڑے رہو گے ہرگز گمراہ نہ ہوگے: اللہ کی کتاب اور اس کے نبی کی سنت۔‘‘ اب میں چند ایسی حدیثیں پیش کردینا چاہتا ہوں جن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سنت پر عمل کرنے کا حکم دینے کے ساتھ اس حکم کی شرعی حیثیت اور اس سے اعراض کرنے والوں اور صرف قرآن کو ماخذ شریعت ماننے والوں کی نکیر فرمائی ہے؛ ابورافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
Flag Counter