Maktaba Wahhabi

528 - 531
کتابوں میں ’’توحید الوہیت‘‘ کا ذکر کر بھی دیا ہے یا کلمہ توحید : لا الہ الا اللہ سے بحث بھی کی ہے تو اس سے ’’وحدۃ الوجود‘‘ کو مراد لیا ہے ۔ الا ساء ما یزرون !! یہاں پہنچ کر بعض اکابر اہل کلام کے وہ اقوال نقل کر دینا چاہتا ہوں جو توحید سے متعلق ہیں ان سے میرے اس دعوی کی تصدیق ہو جائے گی کہ یہ عقلیت پسند توحید سے کس قدر ناواقف اور دور تھے ،یا د رہے کہ بیشتر متکلمین کا شمار صوفیا میں ہوتا ہے ۔ ۱۔ آمدی: متکلمین میں آمدی کو بہت بڑا مقام حاصل تھا ، ان کی کنیت اور نام ہے : ابوالحسن علی بن ابی علی بن محمد بن سالم تغلبی یہ چوٹی کے متکلم ، فقیہ اور صوفی تھے پہلے وہ مسلکا حنبلی تھے بعد میں شافعی مسلک اختیار کر لیا ، اصول فقہ میں ان کی کتاب : الاحکام فی اصول الاحکام ‘‘ کو بڑی شہرت حاصل ہے یہ امام ابن حزم رحمہ اللہ کی کتاب الاحکام فی اصول الاحکام کے علاوہ ہے امام ابن حزم ان سے بہت پہلے گزرے ہیں ان کی وفات ۴۶۵ھ میں ہوئی ، جبکہ آمدی کی وفات ۶۳۱ ھ میں ۔ آمدی کی توحید: فرماتے ہیں : معلم اول ارسطو اور متقدمین حکماء میں جو ان کے پیرو کار تھے اور بعد میں جو مسلم فلاسفہ ارسطو کے نقش قدم پر چلے ان سب کا مذہب یہ ہے کہ ’’باری تعالیٰ ہر جہت سے ایک ہے مختلف حصوں میں اور مقداروں میں ہر اعتبار سے تقسیم ہونے سے پاک ہے یا اس کو تقسیم اور مقدار لاحق نہیں ہو سکتی ‘‘[1] غور فرمائیے کہ ایک متکلم ، فقیہ اور صوفی اللہ تعالیٰ کی وحدانیت بیان کرتے ہوئے اللہ کی کتاب اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے استدلال کرنے کے بجائے ایک بت پرست یونانی فلسفی ارسطو کے قول سے استدلال کر رہا ہے اور اس کا ذکر اس کے نام کے بجائے ’’معلم اول ‘‘ سے کر رہا ہے، پھر توحید کی ایسی تعریف کر رہا ہے جو نہ تو اللہ تعالیٰ کی توحید ربوبیت ہے اور نہ توحید الوہیت ، اور ہو بھی کیسے سکتی ہے ؟ اگر ارسطو کو اللہ تعالیٰ کی وحدانیت معلوم ہوتی تو وہ بت پرست کیوں ہوتا ، مگر ان متکلمین کو کیا ہو گیا تھا کہ ان کی مت ماری گئی ، اور جس اسلام سے ان کی نسبت تھی اس کے بنیادی ماخذ قرآن و حدیث سے نور ہدایت اخذ کرنے کے بجائے ایک بت پرست کی چوکھٹ پر جبہ سائی کرتے پھر رہے تھے اور دعوی یہ تھا کہ ان سے بڑا موحد کوئی نہیں ہے اور وہ اسلام کے سب سے بڑے حامی اور مدافع ہیں ۔ ۲۔ جوینی کی توحید: جوینی کا ذکر اوپر گزر چکا ہے جن کا لقب امام الحرمین تھا یہ بھی اہل کلام ہونے کے ساتھ بہت بڑے فقیہ اور صوفی تھے ان امام الحرمین کی حدیث دانی اور حب رسول کا یہ حال تھا کہ اپنی فقہی کتاب : نہایۃ المطلب فی دراستہ المذہب ،
Flag Counter