Maktaba Wahhabi

62 - 531
مسلمہ تاریخی حقیقت کی بنیاد پر اگر قرآن صحابہ کرام سے تابعین کو کسی تبدیلی اور تحریف کے بغیر منتقل ہوا تو پھر اسی طرح حدیث کیوں نہ منتقل ہوئی، جبکہ دونوں کی روایت بنیادی طور پر ایک ہی ذریعہ سے ہورہی تھی، یعنی بذریعہ حافظہ اور زبانی!!! تابعی: ائمہ حدیث کے نزدیک تابعی سے مراد وہ خوش نصیب مسلمان ہے جس کو حالتِ ایمان میں ایک یا دو یا اس سے زیادہ صحابیوں کی رفاقت اور ان سے حدیث روایت کرنے کا شرف حاصل رہا ہو، تابعین کی جماعت میں شمار ہونے کے لیے اس صفت سے موصوف ہونا ضروری ہے جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے سورۃ التوبہ کی مذکورہ آیت میں کیا ہے، یعنی اتبعوھم باحسان جو نیکی میں ان کے پیروکار رہے یا نیکی کے ساتھ ان کے پیچھے آئے، لہٰذا عصر صحابہ کے بعد کے زمانے میں مسلمانوں کی جماعت سے نسبت رکھنے والا جو مسلمان وہ عقیدہ نہیں رکھتا تھا جو صحابہ کرام کا عقیدہ تھا اور حسن عمل میں ان سے مشابہت نہیں رکھتا تھا تو قرآن کی زبان میں وہ تابعی نہیں تھا، اگرچہ اس نے صحابہ کو دیکھا اور ان کا مقدس زمانہ پایا اتبعھم باحسان کی اس قرآنی صفت نے ان تمام لوگوں کو تابعین کی جماعت سے خارج کردیا جو حسن عقیدہ و حسن عمل میں صحابہ کرام کے پیروکار نہیں تھے، بلکہ انھوں نے قرآن و حدیث کے بیان کردہ عقائد کے علاوہ یا ان کے ساتھ کچھ عقائد اپنے ذوق و پسند سے بھی ایجاد کرلیے تھے اور عبادات اور روحانی ریاضتوں کے نام سے بعض بدعتیں بھی ایجاد کرلی تھیں اور ان پر عمل پیرا تھے۔ اسی طرح جن ناعاقبت اندیشوں نے اس زمانۂ خیر میں وضع حدیث کا ارتکاب کیا ان کا شمار بھی تابعین میں نہیں ہوتا، اگرچہ ان کو وہ مقدس زمانہ ملا اور انھوں نے صحابہ کرام کو دیکھا اور جو ظاہری طور پر بڑے عابد و زاہد بھی رہے، طبقۂ تابعین یا تبع تابعین یا تبع تبع تابعین سے بحث کرنے والے کو اپنی بحث و تحقیق میں اس اہم نکتے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ اسی طرح کسی شخص کے تابعی ہونے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ مذکورہ بالا صفات کے ساتھ اس نے ایک یا ایک سے زیادہ صحابیوں سے حدیثیں سن کر ان کی روایت بھی کی ہو، جبکہ کسی کے صحابی ہونے کے لیے یہ شرط نہیں ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی حدیث بھی روایت کی ہو۔ تابعین میں ان لوگوں کا شمار بھی ہوتا ہے جو دور جاہلی میں پیدا ہوئے اور ان کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک زمانہ ملا بھی، مگر وہ ایمان نہ لائے اور آپ کی رحلت کے بعد مشرف بہ اسلام ہوئے۔ ایسے تابعین کی مثال میں امام مسلم رحمہ اللہ نے بیس ناموں کا ذکر کیا ہے، جن میں سے چند نام درج ذیل ہیں : ابوعمرو شیبانی، سوید بن غفلہ کندی، عمرو بن میمون اودی، عبد خیر بن یزید خیوانی ابوعثمان نہدی، عبد الرحمن بن ملٍّ، ابوہلال عتکی ربیعہ بن زرارہ، نیز انہی تابعین میں ابومسلم خولانی، عبد اللہ بن ثوب اور احنف بن قیس کا بھی شمار ہوتا ہے جو امام مسلم کی فہرست میں شامل نہیں ہیں ۔
Flag Counter