Maktaba Wahhabi

78 - 107
یاتعمیم سے ہو(یعنی اس اجازت کو عام رکھا گیا ہو) ، مثال کے طور پر شیخ کہے : ’’ میں تمہیں اجازت دیتا ہوں کہ تم مجھ سے میری تمام مرویات روایت کرو۔‘‘ سو جو روایت بھی اس شیخ کی مرویات میں سے ثابت ہوگی، تو راوی کے لیے صحیح ہوگا کہ وہ اس شیخ سے ان کو روایت کرے، کیونکہ اسے عام اجازت حاصل ہے۔ جب مجازبہ (جس کی اجازت دی جارہی ہو) مبہم ہو‘ تو اس سے روایت کرنا درست نہیں ہوگا ۔ مثلاً : شیخ کہے : میں تمہیں اجازت دیتا ہوں کہ تم مجھ سے بخاری کی بعض احادیث روایت کرو۔‘‘یا پھر یہ کہے کہ :’’ میری بعض روایات کو نقل کرو‘‘ ۔ کیونکہ اس صورت میں معلوم نہیں کہ اس نے کس کی اجازت دی ہے۔ دوسری شرط: یہ کہ جس کو اجازت دی جارہی ہے وہ موجود ہو۔ معدوم کو اجازت دینا درست نہیں ہے ۔ خواہ دوسرے کی اتباع میں ہو یا بالکل علیحدہ ہو۔ مثال کے طور پر شیخ کہے : ’’ میں تمہیں اجازت دیتا ہوں اور جو تیری اولاد پیدا ہوگی ان کو بھی اجازت دیتا ہوں ۔ یا کہے: میں نے فلاں کے گھر پیدا ہونے والے کو اجازت دی‘‘ تویہ اجازت درست نہ ہوگی۔ تیسری شرط : یہ کہ جس کو یہ اجازت دی جارہی ہے ‘ وہ شخصیت کے لحاظ سے یا وصف کے اعتبار سے متعین ہو، مثال کے طور پر (شیخ کہے ): ’’ میں تمہیں اور فلاں کو اپنی سند کیساتھ اپنی مرویات روایت کرنے کی اجازت دیتا ہوں ۔‘‘ یا کہے کہ : ’’ میں علم حدیث کے طلاب کو اپنی طرف سے اپنی مرویات روایت کرنے کی اجازت دیتا ہوں ۔‘‘ اگر یہ اجازت عام ہو تو درست نہیں ہے ۔ مثال کے طور پر (شیخ کہے ): میں تمام مسلمانوں کو اجازت دیتا ہوں کہ وہ میری سند میری مرویات نقل کریں ۔‘‘ یہ بھی کہا گیا ہے کہ معدوم اور غیر معین کے لیے اجازت درست ہوگی ۔ أداء حدیث (روایت) کی اقسام : (ا)… اداء کی تعریف
Flag Counter