Maktaba Wahhabi

94 - 107
امام مسلم رحمہ اللہ : آپ کاپورا نام: ابو الحسین مسلم بن حجاج القشیری نیشا پوری ہے ۔ آپ ۲۰۴ ہجری میں نیشاپور میں پیدا ہوئے ۔ حدیث کی تلاش میں شہروں کا چکر لگایا ، آپ حجاز ‘ شام ‘ عراق اور مصر گئے۔جب امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نیشاپور تشریف لائے تو ان کی صحبت اختیار کی ، اور ان کے علوم کا مطالعہ کیا ‘ اور ان کے ڈھنگ پر چلے۔ محدثین اور دوسرے علماء نے ان کی تعریف کی ہے ۔ آپ کا انتقال ۲۶۱ ہجری میں نیشا پورمیں ہوا۔ آپ نے اپنی تصنیفات میں بہت سا علم اپنے پیچھے چھوڑا۔ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ وجزاہ عن المسلمین خیراً۔ دو فائد ے : پہلا فائدہ…: امام بخاری اور امام مسلم رحمہم اللہ نے اپنی صحیحین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی تمام صحیح احادیث کو جمع نہیں کیا ۔ بلکہ دوسری کتب احادیث میں ایسی صحیح روایات موجود ہیں ‘ جو ان دونوں جلیل القدر اماموں نے روایت نہیں کیں ۔ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ امام بخاری اور امام مسلم رحمہم اللہ کا قصد صحیح احادیث میں سے جملہ جمع کی جائیں ۔ جیسا کہ مصنف فقہ میں کرتا ہے ‘ اپنے مسائل میں سے جملہ کو جمع کرتے ہیں ۔ ایسے نہیں کہ وہ تمام مسائل کا احاطہ کرتے ہوں ۔ لیکن جب حدیث کو یہ دونوں امام ترک کردیں یا ان میں سے کوئی ایک ترک کردے ‘ اس کے باوجود کہ اس حدیث کی سند میں ظاہری طور پر صحت ہے، اورباوجودکہ وہ حدیث اپنے باب میں اصل ہے(اور ان دونوں نے اسے ترک کیا ہے ) ۔اور اس کی نظیر کسی اور حدیث کی بھی تخریج نہیں کی ، اور نہ ہی اس کے قائم مقام کوئی حدیث لائے ہیں ، تو ان کے حال سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے اگر اس حدیث کو روایت کیا ہے ‘ تو اس میں کسی علت پر مطلع ہوئے ہوں ۔
Flag Counter