Maktaba Wahhabi

11 - 358
تقدیم فضیلۃ الشیخ مولانا عبداﷲ ناصر رحمانی حفظہ اللہ الحمد للّٰه، والصلاۃ والسلام علی رسول اللّٰه ، وبعد۔ روزِ اول سے حق و باطل کے مابین کشمکش اور محاذ آرائی جاری ہے۔ اگرچہ حق ہی کے لیے دوام و بقا ہے، مگر اہلِ حق کی ابتلا و آزمایش، نیز حق کو نکھارنے کے لیے ہر دور میں باطل بھی موجود رہے گا۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: (( یَحْمِلُ ھٰذَا الْعِلْمَ مِنْ کُلِّ خَلَفٍ عُدُوْلُہٗ، یَنْفُوْنَ عَنْہُ تَحْرِیْفَ الْغَالِّیْنَ وَانْتِحالَ الْمُبْطِلِیْنَ وَتَأْوِیْلَ الْجَاھِلِیْنَ )) کے مصداق وہ لوگ انتہائی عظمت و سعادت کے حامل ہیں، جو ہمہ وقت باطل و الحاد کی سرکوبی کے لیے مستعد رہتے ہیں۔ حدیثِ مذکور کے مضمون سے ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ شرف اہلِ حدیث ہی کو حاصل ہے، کیوں کہ وہی ہمیشہ بدعات و خرافات کی بیخ کنی کے لیے سرگرم عمل رہتے ہیں۔ بہت سے علمائے سلف نے اہلِ بدعت کے رد کو جہاد بالسیف سے بھی افضل قرار دیا ہے۔ موجودہ دور کے فتنوں میں سے ایک فتنہ ’’غامدیت‘‘ کے عنوان سے معروف ہے، جس کے مؤسس جاوید احمد غامدی ہیں، جنھیں منبر و محراب کا تقدس تو نصیب نہیں ہے، البتہ وہ ٹی وی کی سکرین پر جلوہ گر ہو کر اپنی عقلی موشگافیوں
Flag Counter