Maktaba Wahhabi

63 - 124
جبکہ دوسری طرف رقمطراز ہیں ’’ دوم یہ کہ سنت قرآن کے بعد نہیں بلکہ قرآن سے مقدم ہے(ایضاً،۵۱) ’’ہم تو ڈوبے صنم ساتھ تم کو بھی لے کر ڈوبے‘‘ لہٰذا غامدی صاحب کی جوتی انہیں کے سر پر پڑی غامدی صاحب کی زبان سے غامدی صاحب خود مطعون ومجروح ٹہرے پس غامدی صاحب کی بات ناقابل قبول ہے انہی کی جرح کردہ بات ہے۔ تنبیہ :غامدی صاحب کو بہت بڑی غلط فہمی لگی ہے کہ سبعہ احرف(سات لہجے)والی حدیث صرف ابن شھاب رحمہ اللہ کے واسطے سے آئی ہے حالانکہ ابن شھاب رحمہ اللہ کے علاوہ دیگر رواۃ سے بھی یہ حدیث مروی ہے تفصیل کے لئے مالحظہ کیجئے(سنن بیہقی جلد ۲ ص ۵۳۷،اور التمھید جلد۳،ص۶۳۵،مسنداحمد،ج۲،حدیث ۸۳۷۲) ان روایات کی تمام اسانید صحیح ہیں۔اور محمد ابن شہاب الزہری رحمہ اللہ کے علاوہ دیگر رواۃ سے منقول ہیں۔ غامدی صاحب اور دین فطرت اصول غامدی:۔ غامدی صاحب نے جو دین اسلام میں ماخذ اختیار کئے ہیں وہ ماخذ اسلاف امت صحابہ کرام تابعین کے منھج سے بلکل علیحدہ ہیں۔ غامدی صاحب اپنے خود ساختہ نظریہ کی وضاحت کرتے ہوئے رقمطراز ہیں۔چناچہ قرآن
Flag Counter