Maktaba Wahhabi

110 - 125
کے قرآن اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث کو تسلیم کریں یہی ایمان بالغیب کا تقاضہ ہے۔ خیر خواہی کے نام پر چھیالیسواں(46)اعتراض: امام طبری کی تاریخ می ذکورہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرم میں ایک دفعہ نماز ادا کی کفار بھی موجود تھے شیطان نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے یہ الفاظ نکلوادئیے۔یہ بت یعنی لات منات اور عزیٰ محترم ہیں اور ان کی شفاعت مقبول ہے۔(اسلام کے مجرم صفحہ 51) ازالہ:۔ ڈاکٹر شبیرکی اس بات سے ہم اتفاق کرتے ہیں کہ یہ واقعی اسلام دشمن گروہ(زنادقہ)کی سازش ہے کہ انہوں نے یہ گھٹیا بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کردی۔اسکا صحیح احادیث سے کوئی تعلق نہیں۔الحمد للہ جس چیز کو اب آپ پیش کررہے ہی حدثین کرام اس کو سینکڑوں سال قبل اپنی تحریرو یں رد کر چکے ہیں۔ امام ابن خزیمۃ رحمہ اللہ متوفی311ھ فرماتے ہیں: ھذہ القصۃ من وضع الزنادقہ([1]) ’’ یہ روایت زندیقوں کی گھڑی ہوئی ہے ‘‘ کسی بھی جھوٹی روایت کا تعلق صحیح حدیث سے نہیں ہوتا اور اس کو حدیث سمجھنا نبوت پر نقص لگانے کے مترادف ہے۔ مزید برآں: اس واقعہ کو ڈاکٹر شبیرنے(سیرۃ النبی ازشبلی نعمانی)کے حوالہ سے نقل کیا ہے مگر اس کونقل کرنے میں بھی ڈاکٹر شبیرنے ڈنڈی ماردی۔روایت تو پوری نقل کردی مگر اس میں علامہ شبلی نعمانی کا تبصرہ حذف کرگئے جس کا خلاصہ درج ذیل ہے۔
Flag Counter