Maktaba Wahhabi

64 - 125
ڈاکٹر شبیرکا یہ کہنا کہ اصحاب رسول کو خلوت کے بعد معلوم ہوا کہ صفیہ رضی اللہ عنہا ام المؤمنین بن گئی ہیں سراسر غلط بیانی ہے۔اس لئے کہ صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی آپ کی توجہ اس طرف دلائی اور صحابیہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے ان کو دلہن بنایا اور دحیہ رضی اللہ عنہ کو صفیہ رضی اللہ عنہا کے عوض سات لونڈیاں عطا کی گئیں۔پھر بھی یہ کہنا کہ اصحاب رسول کو خبر نہ ہوئی۔چہ معنی دارد۔ اب خلاصہ حدیث یہ ہے کہ، فتح خیبر کے بعد جب قیدیوں کو جمع کیا گیا تو ان میں ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا بھی تھیں اور وہ ابھی نئی نویلی دلہن تھیں ان کا شوہر جنگ می ارا گیا تھا دحیہ رضی اللہ عنہ نے ان کو اپنی لونڈی بنالیا۔بعض اصحاب رسول نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا کا تذکرہ کیا کہ وہ قبیلہ قریظہ ونضیر کے سردار کی بیٹی ہیں اور آپ کے لئے ہی مناسب ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صفیہ رضی اللہ عنہ کو اپنے لئے منتخب فرمالیا اور ان کے بدلے دحیہ رضی اللہ عنہ کو سات لونڈیاں عنایت فرمائیں پھر آپ نے صفیہ رضی اللہ عنہا سے نکاح فرمایا ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے آ پ کو دلہن بنایا اور آپ نے خلوت فرمائی اور دوسرے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوت ولیمہ کیا۔ مندرجہ بالا خلاصہ حدیث کو غور سے دوبارہ پڑھیں آپ کو اس میں کوئی اعتراض نظر نہیں آئے گا۔ان شا ء اللہ۔ اگر کوئی محض تنقید وتعصب کی نگاہ سے کسی بھی چیز کا مطالعہ کرے گا جیساکہ ڈاکٹر شبیر نے کیاتو اسے ہر بات میں اعتراض ہی نظر آئے گا اگر قرآن مجید کا اسی نگاہ سے مطالعہ کریں جو ڈاکٹرشبیر نے حدیث کے لئے استعمال کی ہے تو یقینا قرآن مجید بھی نہیں بچ سکتا۔
Flag Counter