Maktaba Wahhabi

90 - 125
ڈاکٹر شبیرنے حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم می غالطہ پیدا کرنے کے لئے لفظ ’’یکفرن‘‘ حذف کردیا کہ جس کے،معنی ’’کفر کرنے کے ہیں۔‘‘ اب حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا منشاء یہ ہے کہ جہنم میں عورتوں کی کثرت ان کے کفر اور نافرمانی کی وجہ سے ہوگی بلاوجہ نہیں۔لہٰذا اعتراض کالعدم ہے۔ دوسرا جواب یہ ہے کہ دنیا میں عورتوں کی تعداد مردوں کی بہ نسبت زیادہ ہے اگر جہنم میں زیادہ ہوں گی تو حیرت کیوں ہے ؟ کیا قرآن مجید نے منع کیا ہے کہ عورتوں کی اکثریت جہنم میں نہیں ہوگی۔ خیر خواہی کے نام پر بتیسواں(32)اعتراض: محمود بن ربیع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے منہ میں کلی کی جب میں پانچ سال کا تھا۔(اسلام کے مجرم صفحہ 44) ازالہ:۔ قارئین کرام ! ڈاکٹر شبیرنے یہاں پربھی حدیث کا ترجمہ کرنے میں خیانت سے کام لیا ہے اور حدیث می وجود لفظ ’’وجھہ‘‘(چہرہ)کا ترجمہ ’’منہ ‘‘ کیا ہے حالانکہ عربی میں ’’منہ ‘‘ کے لئے ’’ فم ‘‘ آتا ہے۔ حدیث ملاحظہ فرمائیں: عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ قَالَ:عَقَلْتُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَجَّةً مَجَّهَا فِي وَجْهِي،وَأَنَا ابْنُ خَمْسِ سِنِينَ مِنْ دَلْوٍ([1]) ’’ محمود بن ربیع فرماتے ہیں کہ مجھے یاد ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے چہرے پر کلی فرمائی
Flag Counter